نیلم مہاجن سنگھ
جیسے ہی ہندوستان نے برطانوی سامراج سے اپنی آزادی کے 75 سال مکمل کیے اور اپنے 76 ویں سال میں داخل ہوا، ملک نے ’آزادی کا امرت مہوتسو‘کی کامیاب مہم کوجوش و خروش سے منایا۔ جیسے ہی میں نے یہ مضمون لکھنا شروع کیا،میںکشمکش میں تھی کہ کہاں سے شروع کروں… کیا میں گمراہ یا پرجوش تھی؟ وزیر اعظم نریندر مودی نے راجستھانی صافہ پہنا،لال قلعہ کے صحن میں قومی پرچم لہرایا! یہ ہر ہندوستانی کے لیے قابل فخر لمحہ ہے، خواہ کوئی بھی وزیر اعظم ہو۔وزیراعظم کے قوم سے خطاب کا تجزیہ کرنا مشکل ہو گیا ہے۔’جئے جوان جئے کسان جئے وگیان جئے انوسندھان‘کا نعرہ دیا گیا ہے۔ درحقیقت پی ایم نریندر مودی نے ہندوستان اور دنیا بھر میں ہندوستانیوں سے خطاب کرتے ہوئے بہت سے مسائل کا احاطہ کیا۔ انہوں نے قوم سے اپیل کی کہ اگلے 25 سالوں میں ہندوستان کو ایک ویشوک گرو بنانے کے لیے ایک لمحہ بھی ضائع نہ کیا جائے۔ ہندوستان اگلے 25 سالوں میں برطانوی کالونی سے اپنی آزادی کے 100 سال مکمل کر لے گا۔ انہوں نے اگلے 25 سالوں کو ’آزادی کا امرت کال‘ سے سجایا ہے۔ میں وزیر اعظم نریندر مودی کے مثبت رویہ کی تعریف کرتی ہوں جو انہوں نے اشتراک کیا۔ اس کے باوجود کچھ اہم مسائل کو نظر انداز کیا گیا ہے۔ ان کی 80 منٹ کی تقریرمیں دو مذہبی برادریوں کے درمیان سنگین بحران، کسانوں کے مسائل، بے روزگاری وغیرہ کو نظر اندازکیا گیاہے۔ناری شکتی کے طور پر خواتین کا احترام کرنے کی وزیر اعظم کی اپیل خوش آئند ہے۔ تاہم زمینی سطح پر خواتین کی حقیقی حالت زار ایک الگ مسئلہ ہے۔ وزیر اعظم نے بدعنوانی اورکنبہ پروری پر حملہ کیا۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے لال قلعہ کی فصیل سے قوم سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستان ان فراموش ہیروز کا احترام کررہا ہے جنہوں نے ملک کی آزادی میں نمایاں کردار ادا کیا۔ انہوں نے خواتین کی طاقت اور رانی لکشمی بائی اور بیگم حضرت محل سمیت مجاہدین آزادی کی قربانیوں کو یاد کیا اور کہا کہ قوم ان کا شکر گزار ہے۔ انہوں نے قوم کے معماروں راجندر پرساد، جواہر لعل نہرو، سردار ولبھ بھائی پٹیل، نارائن گرو، سوامی وویکانند اور رابندر ناتھ ٹیگورسمیت دیگر کو خراج عقیدت پیش کیا۔ پی ایم مودی نے اقربا پروری اور خاندانی سیاست پر گہرا حملہ کیا۔ ہندوستان میں بہت سے ادارے اقربا پروری میں جکڑے ہوئے ہیں۔ یہ صرف سیاست تک محدود نہیں ہے۔ یہ بدعنوانی کو بھی فروغ دیتا ہے۔ پی ایم نریندر مودی نے کہا کہ میں ملک کو اس اقربا پروری سے آزاد کرنے کی ضرورت ہے کیونکہ ملک کی ترقی میں رکاوٹ ہے۔ بدعنوانی ملک کو دیمک کی طرح کھوکھلا کر رہی ہے، ہمیں اس سے لڑنا ہے، ہمیں اپنے اداروں کی طاقت کا ادراک کرنے کے لیے میرٹ کی بنیاد پرملک کو آگے لے جانے کے لیے کنبہ پروری کے خلاف بیداری پیدا کرنی ہوگی۔وزیر اعظم نے کہا کہ جن لوگوں نے پچھلی حکومتوں میں ہندوستان کو لوٹا وہ اب اپنے گناہوں کی قیمت چکا رہے ہیں۔ کرپشن کے خلاف اس جنگ میں مجھے آپ کے تعاون کی ضرورت ہے۔ ہمیں بدعنوانی اور بدعنوان دونوں سے نمٹنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے ہندوستان کے ان نوجوانوں کی حوصلہ افزائی کی جنہوں نے خلا سے لے کر سمندر کی گہرائیوں تک تمام شعبوں میں تحقیق کرنے کی ہر ممکن کوشش کی ہے۔
اسی لیے ہم اپنے خلائی مشنوں اور گہرے سمندری مشنوں کی توسیع کررہے ہیں۔ ہمارے مستقبل کا حل خلا اور سمندر کی گہرائیوں میں مضمر ہے۔ انہوں نے توانائی کے شعبے میں ’خود انحصاری‘ کی ضرورت پر بھی روشنی ڈالی۔ یقینا ای وی ایس کو اپنانے کیلئے مشن ہائیڈروجن کیلئے شمسی توانائی میں خود کفالت ، توانائی کی آزادی کیلئے اگلی سطح تک جانے کی ضرورت ہے۔ ‘فی قطرہ زیادہ فصل’ اور کیمیکل سے پاک، نامیاتی کاشتکاری جیسے اقدامات اہم ہیں۔ ’مساوات‘ ہندوستان کی ترقی کی بنیاد ہے۔ ہمیں اس بات کو یقینی بنانے کی ضرورت ہے کہ ہم ‘شریشٹھ بھارت’ کے منتر کے ذریعے متحد ہوں۔ ہم اپنی ضروریات کے لیے تیل کی درآمد پر بہت زیادہ انحصار کرتے تھے۔ ہم نے پٹرول میں 10% ایتھنول ملانے کا منصوبہ بنایا ہے۔ ایسا لگتا تھا کہ اسے پورا کرنا ایک مشکل کام تھا۔ تاہم، ہم نے مقررہ وقت سے پہلے پیٹرول کے ساتھ ایتھنول کی ملاوٹ حاصل کر لی۔ بعض اوقات ہماری صلاحیتیں زبان کی رکاوٹوں سے محدود ہوتی ہیں۔ یہ برسوں کی سامراج کی وجہ سے ہے۔ ہمیں اپنے ملک کی ہر زبان پر فخر ہونا چاہیے۔ اب 5G کا انتظار ختم ہوگا اور یہ ہر گاؤں تک پہنچ جائے گا۔’’ڈیجیٹل انڈیا‘ کے ذریعے ہمارے پاس دیہات سے ڈیجیٹل کاروباری افراد ہیں۔ قابل تجدید توانائی سے لے کر ادویات، تعلیم کے بنیادی ڈھانچے کو بڑھانے تک، ہم نے ہر محاذ پر بہتری کی ہے۔ یہاں تک کہ بچوں نے بھی بیرون ملک بنے کھلونوں کو مسترد کر دیا ہے۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ان کی رگوں میں ‘خود انحصار ہندوستان’ کا جوش دوڑ رہا ہے۔ ہندوستان نے آزادی کے بعد پہلی بار یوم آزادی کے موقع پر لال قلعہ کی فصیل سے ’میڈ ان انڈیا توپ کی بوم‘ سنی ہے۔ پی ایم نے کہا کہ میں نوجوانوں سے درخواست کرتا ہوں کہ وہ اپنی زندگی کے اگلے 25 سال ملک کی ترقی کے لیے وقف کریں۔ ہم پوری انسانیت کی ترقی کے لیے بھی کام کریں گے۔ یہ ہندوستان کی طاقت ہے۔
لال قلعہ سے اپنے خطاب کے دوران پی ایم مودی نے مہارشی اروبندو کو ان کے یوم پیدائش پر خراج عقیدت پیش کیا۔ پی ایم مودی نے ہندوستان میں اتحاد حاصل کرنے کے لیے صنفی مساوات اور سماجی مساوات کو فروغ دینے کے لیے کہا ہے۔ آج، ہم ڈیجیٹل انڈیا کی پہل دیکھ رہے ہیں، ملک میں اسٹارٹ اپ بڑھ رہے ہیں اور ٹیئر2-3 شہروں سے بہت سے ٹیلنٹ آرہے ہیں۔ ہمیں اپنی صلاحیتوں پر یقین رکھنا چاہیے۔ ہمیں اپنے ملک کی ہر زبان پر فخر ہونا چاہیے، چاہے ہم کوئی بھی زبان جانتے ہوں یا نہ جانتے ہوں، ہمیں اس پر فخر ہونا چاہیے کیوں کہ یہ ہمارے اسلاف تھے۔ یہ دیکھنا ہر ہندوستانی کے لیے ہے کہ ہمارا ملک متحد ہو کر دنیا میں اپنی طاقت بڑھائے۔ اتنے بڑے ملک میں بہت سی آفات کا سامنا کرنا پڑے گا۔ ہم اہل وطن کو اپنا راستہ خود بنانا ہے۔ جے ہند!n
(سینئر صحافی، مفکر، سیاسی نقاد، ٹیلی ویژن کی شخصیت، انسانی حقوق کے تحفظ کی وکیل، انسان دوست)
[email protected]