اقوام متحدہ (یو این آئی) :اقوام متحدہ کے ایک ترجمان نے کہا کہ ایتھوپیا میں انسانی ہمدردی کے کام کرنے والوں کا مقصد خشک سالی سے متاثرہ 1.6 کروڑ اور سیلاب سے متاثرہ 17 لاکھ لوگوں کو امداد فراہم کرنا ہے ۔اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوٹیرس کے چیف ترجمان اسٹیفن ڈوجارک نے پیر کو کہا کہ 40 سالوں میں بدترین خشک سالی کا شکار لاکھوں افراد غذائی قلت کی انتہائی ناقص سطح پر پہنچ چکے ہیں۔اقوام متحدہ کے دفتر برائے رابطہ برائے انسانی امور (او سی ایچ اے ) نے کہا کہ صومالیہ، شمالی کینیا اور جنوبی اور مشرقی ایتھوپیا میں مسلسل چار ناکام برساتی موسموں کی وجہ سے 21 ملین افراد کو مکمل خوراک کی عدم تحفظ کا سامنا ہے ۔مسٹردوجارک نے کہاکہ “آنے والے ہفتوں میں ایتھوپیا کے کچھ حصوں میں سیلاب کا بحران ہے ۔ وہ شمالی ایتھوپیا میں ٹائیگرے علاقے کو مسلسل سپلائی کر رہے ہیں لیکن تیل اور نقدی کی کمی کی وجہ سے ہماری تقسیم کی صلاحیت محدود ہے ۔انہوں نے کہا کہ دو مثبت پیش رفت ہوئی ہیں، پہلی یہ کہ بدھ کو 600,000 لیٹر ایندھن 12 ٹینکوں کے ذریعے جنگ زدہ ٹائیگرے کے انتہائی شمالی علاقے میں پہنچا۔ دوسری بات یہ ہے کہ ایک سال سے زائد عرصے میں پہلی بار امارہ کے علاقے واگ ہمرا کے تین دور افتادہ اضلاع میں خوراک کی امداد فراہم کی گئی ہے ۔ترجمان نے کہا کہ ٹائیگرے میں انسانی بنیادوں پر کارروائیاں جاری رکھنے کے لیے ماہانہ 20 لاکھ لیٹر ایندھن کی ضرورت ہے ۔ ناقابل رسائی امہارا ضلع میں پہنچنے والے 30,000 لوگوں کے لیے رسد 27 جولائی کو علاقے میں پہنچی۔ اس کا منصوبہ اضافی غذائی امداد فراہم کرنا ہے جس میں غذائیت اور صحت کی فراہمی شامل ہے ۔اس سال کی پہلی ششماہی میں 13 ملین سے زیادہ مرد، خواتین اور بچوں نے خشک سالی سے متاثرہ علاقوں میں انسانی امداد حاصل کی، جن میں 7 ملین افراد بھی شامل ہیں جنہوں نے خوراک کی امداد حاصل کی۔ترجمان نے کہا کہ اقوام متحدہ کے فوڈ اینڈ ایگریکلچر آرگنائزیشن کو بتایا گیا کہ پودے لگانے کے سیزن کے دوران ٹائگرے کے کاشتکاروں کی مدد کے لیے کھادوں کی فوری خریداری میں تیزی لائی جا رہی ہے ۔ اس مہم کا نتیجہ ہے کہ اقوام متحدہ کے مرکزی ہنگامی رسپانس فنڈ نے حال ہی میں 10 ملین امریکی ڈالر کے قرض کی منظوری دی ہے ۔
ہمارا مقصد قحط زدہ ایتھوپیا میں 1.6 کروڑ لوگوں کو کھانا کھلانا ہے : اقوام متحدہ
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS