کابل سے افغان سے 11 سکھوں کا ایک جھتہ ہندوستان کے لئے روانہ

0

نئی دہلی: (یو این آئی) افغانستان کے دارالحکومت کابل میں کرتا پروان گوردوارہ پر دہشت گردانہ حملے کے کچھ دن بعد 11 افغان سکھوں کا ایک جتھہ جمعرات کو ہندوستان پہنچ رہا ہے۔ اس حملے میں ایک افغان سکھ اور ایک افغان سکیورٹی اہلکار کی موت ہوگئی تھی۔یہ لوگ 18 جون کو گرودوارہ حملے میں مارے جانے والے افغان سکھ سوندر سنگھ کی استھیاں لائیں گے۔ حملے میں زخمی ہونے والوں میں سے ایک رکبیر سنگھ بھی اس جتھے میں شامل ہے۔دہشت گرد تنظیم اسلامک اسٹیٹ کے خراسان یونٹ نے گردوارے پر حملہ کیا تھا۔امرتسر کی شرومنی گوردوارہ پربندھک کمیٹی (ایس جی پی سی) کی جانب سے ورلڈ فورم آف انڈیا اور حکومت ہند کے تال میل سے افغان ہندوؤں اور سکھوں کو افغانستان سے ہندوستان لانے کے انتظامات کیے جا رہے ہیں۔نڈین ورلڈ فورم کے صدر پونیت سنگھ چنڈوک نے کہا کہ امرتسر کی شرومنی گوردوارہ پربندھک کمیٹی ہوائی سفر کے کرایے کی شکل میں انسانی امداد فراہم کر رہی ہے اور اس کے ساتھ ساتھ ہندوستان میں باز آباد کاری کے خواہشمند افراد کو مالی امداد بھی فراہم کی جائے گی۔
قافلے کے استقبال کے لیے کمیٹی کے اہلکار، افغان ہندو اور سکھ برادری کے لیڈر ایئرپورٹ پر موجود ہوں گے۔ان کی آمد کے بعد پوری ٹیم تلک نگر میں گرودوارہ گرو ارجن دیو کے لیے روانہ ہو جائے گی۔کمیٹی کے چیئرمین ہرجیندر سنگھ اور انڈین ورلڈ فورم نے اپنے حکام کو ہدایت کی ہے کہ وہ ان افغان سکھوں کو ہر ممکن سہولیات فراہم کرنے کی کوشش کریں۔واضح رہے کہ گرودوارہ پر دہشت گردانہ حملے کے بعد ہندوستان نے 111 سکھوں کو ویزا دیے ہیں۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS