نئی دہلی(ایس این بی) : دہلی میٹرو کے یلو لائن کے جور باغ اسٹیشن پر ایک خاتون نے ایک شخص پر اس کے ساتھ جنسی زیادتی کا الزام لگایا ہے۔ ایک پولیس افسر نے جمعہ کو یہ اطلاع دی۔ خاتون نے ٹویٹر پر اپنی آب بیتی بیان کی، جس کے بعد دہلی پولیس نے اس سے اپنے رابطے کی تفصیلات بتانے کو کہا تاکہ وہ اس تک پہنچ سکے۔ اس معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے دہلی میٹرو ریل کارپوریشن (ڈی ایم آر سی) نے بھی معاملہ کا نوٹس لیتے ہوئے خاتون سے اس واقعہ کا صحیح وقت پوچھا ہے۔خاتون نے کئی ٹوئٹ کرکے اس واقعہ کے بارے میں بتایا ہے۔ اس نے دعویٰ کیا کہ جمعرات دوپہر جب وہ جور باغ میٹرو اسٹیشن پر اتری تو پتہ پوچھنے کے بہانے ایک شخص اس کے پاس پہنچا۔ خاتون نے ٹوئٹ میں کہا، آج دہلی میٹرو کی یلو لائن پر سفر کرتے وقت مجھے جور باغ اسٹیشن پر جنسی زیادتی کا سامنا کرنا پڑا۔ اس شخص نے میٹرو سفر کے دوران پتہ پوچھنے کے بہانے مجھ سے مدد مانگی تھی۔ ایک اور ٹویٹ میں خاتون نے کہاکہ میں نے اس کی مدد کی، پھر اپنے اسٹیشن پر اتر گئی اور کیب بک کرنے کے لیے پلیٹ فارم پر بیٹھ گئی۔ تبھی وہ آدمی پتہ کی تصدیق کرنے کے بہانے دوبارہ میرے پاس آیا۔ مجھے لگا کہ اسے صحیح معنوں میں مدد کی ضرورت ہے، حالانکہ اس شحص نے پتہ لکھا دستاویز دکھاتے ہوئے میرے سامنے اپنی شرمگاہ کو میرے سامنے دکھایا۔ اس کے بعد وہ دوسری ٹرین پکڑ کر وہاں سے فرار ہوگیا۔ خاتون نے بتایا کہ یہ سارا واقعہ سی سی ٹی وی میں قید ہو گیا ہے۔ خاتون نے یہ بھی الزام لگایا کہ اس نے مدد کے لیے پلیٹ فارم پر کھڑے پولیس اہلکار سے رابطہ کیا لیکن پولیس اہلکار نے کوئی کارروائی نہیں کی۔
دوسری طرف دہلی میٹرو اسٹیشن پر ایک خاتون کے ساتھ جنسی زیادتی کا الزام لگانے کے ایک دن بعد ڈی ایم آر سی نے جمعہ کو کہا کہ وہ خواتین مسافروں کی سیکورٹی کو ’بہت سنجیدگی سے‘ لیتی ہے اور اس سلسلے میں مناسب کارروائی کے لیے قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ مکمل تعاون کیا جا رہا ہے۔متاثرہ خاتون نے ٹویٹر پر واقعہ کے بارے میں لکھا جس کے بعد دہلی پولیس نے اس سے اپنا رابطہ نمبر دینے کو کہا تاکہ وہ بات کر سکیں۔خاتون کا الزام ہے کہ جمعرات کی دوپہر یلو لائن پر واقع جور باغ میٹرو اسٹیشن پر ایک شخص نے اس کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کی۔ خاتون کا دعویٰ ہے کہ اسٹیشن پر اترتے ہی ایک شخص اس سے پتہ پوچھنے آیا۔ خاتون نے ٹوئٹ میں کہا ہے
I normally don't post on twt, but the traumatising incident that i faced today at the Delhi Metro deserves the attention. This is going to be a long thread so pls bear w me.
While travelling on the yellow line today, I faced sexual harassment at the Jor Bagh Station (1/n)— Advaita Kapoor (@KapoorAdvaita) June 2, 2022
کہ ایڈریس فائل دکھاتے ہوئے مذکورہ شخص نے اسے اپنی شرمگاہ دکھائی۔ دہلی میٹرو ریل کارپوریشن کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ دہلی میٹرو خواتین مسافروں کی سیکورٹی کو بہت سنجیدگی سے لیتی ہے۔ قانون نافذ کرنے والے اداروں کی ہر ممکن مدد کی جا رہی ہے تاکہ ضروری کارروائی کی جا سکے۔خاتون نے یہ بھی الزام لگایا کہ جب اس نے اسٹیشن پر موجودپولیس اہلکاروں سے شکایت کی تو انہوں نے خاتون پر ہنگامہ کرنے کا الزام لگایا۔ خاتون نے اپنے ٹوئٹ میں کہا ہے کہ جب میں نے ان سے اس پر ایکشن لینے کو کہا تو انہوں نے کہا کہ مجھے تب ہی شور مچانا چاہیے تھا۔ اب جب کہ وہ (ملزم) بھاگ گیا ہے تو وہ کچھ نہیں کر سکتے۔خاتون کا کہنا ہے کہ اب وہ گھر سے نکلتے ہوئے بھی ڈر رہی ہے اور اس واقعہ کے بعد میٹرو کے محفوظ ہونے کا اس کا یقین بھی ٹوٹ گیا ہے۔ خاتون نے کہا کہ یہ ضروری ہے کہ پورا معاملہ مناسب اتھارٹی بشمول ڈی ایم آر سی اور دہلی پولیس تک پہنچے تاکہ وہ جان سکیں کہ ’’سیکورٹی کی صورتحال کتنی خراب ہے۔‘‘ اس کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کی گئی، جس کے بعد مقدمہ درج کیا گیا۔