جو خُدا سے دُور ہوتا جائے گا
وہ بہت رَنجور ہوتا جائے گا
آئے گی حرکت میں لاٹھی غیب کی
ظُلم جب دَستور ہوتا جائے گا
میں خُدا کے ذکر میں ہوں مُنہمک
دل مرا مخمور ہوتا جائے گا
جو عبادت میں لگا رہتا ہے وہ
دن بدن پُرنور ہوتا جائے گا
ہو کرم اُس کا تو ہر گمنام بھی
دہر میں مشہور ہوتا جائے گا
آدمی اُس کے تصوّر کے بغیر
عقل سے معذور ہوتا جائے گا
دیکھ کر بندوں کی پیشانی پہ داغ
آئینہ مَسرور ہوتا جائے گا
حق نکل پڑتا ہے اُس کو توڑنے
کفر جب مغرور ہوتا جائے گا
زندگی دے گا جو رب تو ساتھ ہی
رزق بھی منظور ہوتا جائے گا
حافظمؔ دیکھو یہاں رب کی جھلک
دل مرا جب طور ہوتا جائے گا
ڈاکٹرحافظؔ کرناٹکی
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS