نئی دہلی (ایس این بی) : صدر جمعیة علماءحضرت مولانا سید ارشد مدنی نے آج کی عدالتی کارروائی پر اپنا رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہاکہ انہدامی کارروائی پر اسٹے برقرار رکھنے کا عدالت کا فیصلہ خوش آئندہے، لیکن سالیسٹر جنرل تشار مہتا کا جمعیة علماءپر یہ الزام لگانا کہ انہوں نے سیاسی اور غیر سیاسی فائدہ اٹھانے کے لئے پٹیشن داخل کی ہے غلط ہے۔ جمعیةعلماءکا ہمیشہ سے مظلوموں کو انصاف دلانے اور انسانیت کی بنیاد پر بلا تفریق خدمت کرنے کا مشن ہے،جمعیة علماءاسی کے تحت میدان میں آئی ہے،ہمارا الیکشن سیاست سے کوئی واسطہ نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ جن علاقوں میں بندوق کی نوک پر انہدامی کارروائی ہوئی ہے، وہاں کے عوام ڈرے سہمے ہوئے ہےں اور متاثرین اورانصاف پسند عوام کی درخواست پر ہی جمعیة علماءہند نے سپریم کورٹ سے رجوع کیا ہے، کیونکہ ہماراعدلیہ پر مکمل اعتماد ہے۔مولانا مدنی نے کہا کہ معاملے کی اگلی سماعت پر ہمارے وکلاءمتاثرین کی فہرست عدالت میں داخل کریں گے اور ضرورت پڑی تو متاثرین کو بھی فریق بنا یا جائے گا۔ واضح رہے کہ دہلی سمیت مختلف ریاستوں میں مسلمانوں کی املاک پر بلڈوزر چلانے کے خلاف جمعیة علماءہند نے سپریم کورٹ آف انڈیا میں پٹیشن داخل کی ہے، جس میں جمعیة علماءقانونی امداد کمیٹی کے سربراہ گلزار اعظمی مدعی بنے ہیں، ایڈوکیٹ صارم نوید ،ایڈووکیٹ نظام الدین پاشااورایڈووکیٹ شاہدندیم نے سینئر ایڈووکیٹ کپل سبل کے مشورہ سے پٹیشن تیار کی ہے، جسے ایڈووکیٹ آن ریکارڈ کبیر دکشت نے داخل کیا۔جمعیة علماءہند کے علاوہ بھی دیگر فریقوں نے مداخلت کی عرضداشت داخل کی ،جس پر عدالت2 ہفتوں کے بعد سماعت کرے گی۔
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS