صفدر جنگ اور ایمس سمیت دہلی کے 4 بڑے سرکاری اسپتالوں کی حالت زار پر ماہرین کا اظہار تشویش
نئی دہلی (ایس این بی) : زچگی کے دوران خواتین کی شرح اموات کو کم کرنے کی تمام کوششوں کے باوجود دہلی کی صورتحال کو بہتر نہیں کہا جا سکتا۔ یہاں مرکزی حکومت کے تحت چلنے والے 4 بڑے اسپتالوں میں ہر ماہ اوسطاً 16 خواتین کی بچے کی پیدائش کے بعد موت ہوجاتی ہے۔ ذرائع کے مطابق جنوری 2015 سے ستمبر 2021 کے درمیان آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (ایمس)، رام منوہر لوہیا اسپتال (آر ایم ایل)، صفدر جنگ اسپتال اور لیڈی ہارڈنگ میڈیکل کالج سے الحاق شدہ سچیتا کرپلانی اسپتال میں 1,281 ماؤں کی بچے کی پیدائش کے بعد موت ہوگئی۔ صفدر جنگ اسپتال کی حالت سب سے زیادہ خراب ہے۔ یہاں گزشتہ 81 مہینوں میں اوسطاً ہر ماہ 11 سے زائد خواتین ڈیلیوری کے بعد جان کی بازی ہار گئیں۔ ستمبر 2021 میں صفدرجنگ اور سچیتا کرپلانی اسپتال میں اس سوال کے جواب میں کہ جنوری 2015 سے جولائی 2021 کے درمیان ان اسپتالوں میں کتنے بچے پیدا ہوئے، کتنی خواتین کی پیدائش کے بعد موت ہوئی اور ان کی موت کی وجہ کیا تھی، آر ٹی آئی کے ذریعہ پوچھا گیا جبکہ باقی 2 اسپتالوں نے جولائی 2021 تک کے اعداد و شمار بتائے۔ اس مدت کے دوران 4 اسپتالوں میں 2.73 لاکھ سے زیادہ بچے پیدا ہوئے۔جنوری 2015 سے ستمبر 2021 کے درمیان یہاں 1.68 لاکھ سے زیادہ بچے پیدا ہوئے اور 943 خواتین کی پیدائش کے بعد موت ہو گئی، تاہم انہوں نے خواتین کی موت کی وجوہات نہیں بتائیں۔
ایمس میں اموات کی شرح سب سے کم ہے، یہاں جنوری 2015 سے جولائی 2021 کے درمیان 29 خواتین بچے کی پیدائش کے بعد فوت ہوئیں۔ماہرین نے اپنی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ خواتین کی ایک بڑی تعداد کو جگر کی بیماری، پھیپھڑوں کی شریانوں میں خون کے جمنے، شدید خون کی کمی، سانس کے مسائل، بچہ دانی کے پھٹنے، تپ دق اور کووڈ سے پیدا ہونے والی پیچیدگیوں کی وجہ سے بھی اپنی جان سے ہاتھ دھونا پڑرہا ہے۔
واضح رہے کہ رجسٹرار جنرل آف انڈیا نے حال ہی میں جاری کردہ اپنی خصوصی بلیٹن میں کہا ہے کہ ملک میں زچگی کی شرح اموات (ایم ایم آر) میں 10 پوائنٹس کی کمی آئی ہے۔ اس میں کہا گیا ہے کہ 2017 اور 2019 کے درمیان ہندوستان میں MMR کم ہو کر 103 رہ گیا۔ مرکزی حکومت زچگی کی شرح اموات کو کم کرنے کے لیے پردھان منتری سورکشیت ماتروا ابھیان، پردھان منتری ماترو وندنا یوجنا، انیمیا مکت بھارت ابھیان، تحفظ ماترتوا آسن یوجنا اور جننی تحفظ یوجنا (JSY) سمیت کئی دیگر اسکیمیں چلا رہی ہے۔
سرکار کی کوشش کے باوجود زچگی کے دوران ہر ماہ 16 خواتین کی موت
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS