جانوروں کو ذبح کرنے سے پہلے لازمی طور پر’بیہوش‘کریں: کرناٹک سرکار

0

بنگلورو (پی ٹی آئی) : کرناٹک مویشی پروری اور مویشی معالجہ سروس نے بنگلورو مہانگر پالیکا (بی بی ایم پی) سے کہا ہے کہ وہ سبھی قصائی خانوں اور چکن کی دکانوں کو ہدایت دے کہ وہ گوشت کے لیے جانور کو ذبح کرنے سے قبل یقینی بنائیں کہ ’انہیں بے ہوش‘ کیا جائے۔
محکمہ نے بلدیاتی ادارہ کو کہا ہے کہ وہ قصائی خانہ اور چکن کی دکان کو لائسنس دینے کے دوران مویشیوں کو بے ہوش کرنے کی سہولت کا معائنہ کرے۔ حالانکہ اس سلسلے میں جاری مراسلہ کو عمومی عمل بتایا جا رہا ہے لیکن یہ ایسے وقت آیا ہے جب اگادی تہوار کے دوران دائیں بازو کی تنظیمیں ’حلال‘ گوشت کا بائیکاٹ کرنے کا مطالبہ کر رہی ہیں۔ بنگلورو شہری ضلع میں مویشی پروری اور مویشی معالجہ محکمہ کے ڈپٹی ڈائرکٹر کے ذریعہ یکم اپریل کو بی بی ایم پی کو تحریر کردہ خط میں مویشی پر ظلم (قصائی خانے میں) مخالف ایکٹ 2001 کا حوالہ دیا گیا ہے اور مویشی کو گوشت کیلئے ذبح کرنے سے قبل انہیں بے ہوش کرنا یقینی بنانے کو کہا گیا ہے۔ محکمہ نے کہا کہ اسے شکایتیں ملی ہیں کہ ان ضوابط پر عمل نہیں کیا جا رہا ہے۔ واضح رہے کہ کچھ دائیں بازو کی تنظیموں نے اگادی کے اگلے دن منائے جانے والے ’ورشاڈوڈکو‘ کو ’حلال‘ گوشت کا بائیکاٹ کرنے کی اپیل کی تھی۔ کرناٹک کی کئی برادری کے لوگ ’ورشاڈوڈکو‘ کے دن نان ویج کھاتے ہیں۔ بی جے پی کے قومی جنرل سکریٹری سی ٹی روی نے تو حلال کھانے کو ’اقتصادی جہاد‘ تک کا نام دے دیا ہے۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS