بنگلورو، (پی ٹی آئی) : کرناٹک کے وزیر اعلیٰ بسوراج بومئی نے بدھ کو کہا کہ ریاستی سرکار حلال گوشت کے سلسلے میں کیے گئے ’سنگین اعتراضات‘ پر غور کرے گی۔ کچھ دائیں بازو کے گروپوں نے اس طرح کے گوشت کے بائیکاٹ کی اپیل کی ہے۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ جہاں تک ان کی سرکار کا سوال ہے تو اس میں ’صرف ترقی کو پنکھ‘ دیے گئے ہیں اور کوئی دایاں بازو یا بایاں بازو نہیں ہے۔
حلال گوشت کے معاملے پر سرکار کے رخ کے سلسلے میں پوچھے گئے سوال پر بومئی نے کہا کہ ’یہ (حلال معاملہ) ابھی ابھی شروع ہوا ہے۔ ہمیں اس کا مکمل طور پر مطالعہ کرنا ہوگا، کیونکہ اس کا ضوابط سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔ یہ ایک رواج ہے، جو جاری ہے۔ اب اس کے سلسلے میں سنگین اعتراضات کے گئے ہیں۔ ہم انہیں دیکھیں گے۔‘ کچھ ہندو تنظیموں کے ذریعہ حلال گوشت کے بائیکاٹ کو لے کر مہم چلانے کے سوال پر وزیراعلیٰ نے کہا کہ سرکار اس مسئلہ پر اپنا رخ بعد میں بتائے گی۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں پتہ ہے کہ کس پر ردعمل ظاہر کرنا ہے اور کس پر نہیں۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ اگر ضرورت نہیں پڑی تو سرکار کوئی ردعمل ظاہر نہیں کرے گی۔
’ورشادوداکو‘ کے پہلے کئی دائیں بازو گروپوں نے حلال گوشت کے بائیکاٹ کی اپیل کی ہے۔ ’اگادی‘ کے بعد اس دن ریاست کی مختلف کمیونٹیز نان ویج کھانے کا اہتمام کرتی ہیں۔ بی جے پی کے قومی جنرل سکریٹری سی ٹی روی نے منگل کو حلال کھانے کو ’اقتصادی جہاد‘ قرار دیا تھا۔