کسانوں کو حراست میں لیے جانے سے خفا ٹکیت دھرنے پر

0

مظفرنگر، (یو این آئی) : بھارتیہ کسان یونین(بی کے یو) کارکنوں کو حراست میں لئے جانے سے ناراض کسان لیڈر راکیش ٹکیٹ مظفر نگر کی شہر کوتوالی میں دھرنے پر بیٹھ گئے۔ حالانکہ ضلع و پولیس انتظامیہ سے بات چیت کے بعد دھرنا ختم کردیاگیا۔ پولیس ذرائع نے منگل کو بتایا کہ پیر کی دیر رات شہر کے پرکاش چوک واقع ہوٹل پر تتاوی کے دو دیہی باشندوں اور ہوٹل مالک کے بیٹوں کے درمیان مارپیٹ ہوئی تھی۔ پولیس نے دونوں فریقین کو ضلع اسپتال میں داخل کرایا تھا۔وہیں مقامی افراد نے بی کے یو کے کارکنوں کو کال کر کے موقع پر بلالیا۔ دونوں فریقین میں ضلع اسپتال میں بھی مارپیٹ ہوئی۔اور بی کے یو کارکنوں دونوں دیہی باشندوں کو اپنے ساتھ لے کر چلے گئے ۔ پولیس نے اس معاملے میں 11دیہی باشندوں کو حراست میں لیا۔بی کے یو ترجمان راکیش ٹکیٹ منگل کی صبح شہر کوتوالی پہنچے ۔ انہوں نے مقامی افراد کے خلاف غلط کاروائی کا الزام لگایا۔پولیس نے جانچ کرنے کی بات کہی۔ تو چودھری کوتوالی میں حامیوں کے ساتھ دھرنے پر بیٹھ گئے ۔ راکیش ٹکیٹ کے دھرنے پر بیٹھنے کے بعد ایس پی لیڈر ہریندر ملک سمیت دیگر لیڈر بھی موقع پر پہنچ گئے ۔ ایس پی شہر ارپت وجئے ورگیہ اور اے ڈی ایم انتظامیہ نریندر بہادر سنگھ نے ٹکیٹ سے بات چیت کر کے دھرنے کو ختم کرنے کی اپیل کی جس کے بعد انہوں نے دھرنا ختم کردیا۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS