اٹاوہ میں بیٹی نے والد کی آخری رسومات ادا کیں

0

اٹاوہ: (یو این آئی) اتر پردیش کے ضلع اٹاوہ میں ایک بیٹی نے سماجی دقیانوسی تصورات کو توڑ کر کے بیٹے کا فرض نبھاتے ہوئے اپنے باپ کی آخری رسومات ادا کرکے بڑا پیغام دیا ہے۔ عسرار کے علاقے سرسائینوار میں والد کی آخری خواہش کو پورا کرنے کے لیے بیٹی نے نہ صرف ان کے ارتھی کو کندھا دیا بلکہ چیتا کو آگ دے کر آخری رسومات ادا کرکے دقیانوسی روایات کو بھی آئینہ دکھایا۔ سرسائینور کے سنت شرن کتھیریا کا 74 سال کی عمر میں سیفئی میڈیکل یونیورسٹی میں علاج کے دوران بیماری کی وجہ سے موت ہو گئی تھی ۔ ہولی کا تہوار ہونے کی وجہ سے اسی دن ان کی آخری رسومات ادا کی گئیں۔ ان کی چار بیٹیاں سیتا، چترا، نیلم اور پونم ہیں، جن میں سے دو سیتا اور چترا سرکاری ٹیچر ہیں۔
بیٹا نہ ہونے کی وجہ سے سنت شرن کی خواہش تھی کہ اس کی بیٹی ان کی آخری رسومات ادا کرے، حالانکہ اس بات کو لے کر خاندان میں اختلافات شروع ہو گئے تھے ۔ یہاں تک ارتھی کو کندھا دینے اور چتا کو اگنی دینے پر بھی لوگوں نے اعتراض کیا لیکن ان کی چھوٹی بیٹی پونم نے اس کی پرواہ کیے بغیر باپ کی آخری خواہش پوری کرنے کی ذمہ داری لی اور نہ صرف ارتھی کو کندھا دیا بلکہ آخری رسومات کے لیے شمشان گھاٹ جا کر تمام رسومات مکمل کر کے والد کی چیتا کو اگنی دی ۔
پونم کا کہنا ہےکہ انہیں سماجی رسم ورواج سے زیادہ اپنے والد کی آخری خواہش پوری کرنے کی فکر تھی ۔ والد ایئر فورس سے ریٹائر ہو چکے تھے۔ سنت شرن کتھیریا نے اپنی چیتا کو اگنی دینے کے لیے اپنی سب سے چھوٹی بیٹی پونم ،جو ابھی تک کنوری ہے، کو تیار کر لیا تھا۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS