نارائنا تھانہ سے چند قدم کے فاصلہ پر نوجوان کا چاقو مارکر قتل

0

پولیس مستعد ہوتی تو بیٹا زندہ ہوتا، اہل خانہ کا الزام
نئی دہلی (ایس این بی) : نارائنا پولیس اسٹیشن سے چند قدم کے فاصلے پر برسوں سے غیر قانونی طور پر چل رہی پان بیڑی کی دکان پر کار ہٹانے کے تنازع میں ایک نوجوان کا چاقو مار کر قتل کر دیا گیا۔ الزام ہے کہ مقتول کے 2دوست جب اسے بچانے آئے تو ملزمین نے ان کی بھی پٹائی کردی اور چاقو سے وار کرنے کی کوشش کی۔ یہ سب کچھ پولیس اہلکاروں کے سامنے ہوا۔ اہل خانہ کا الزام ہے کہ اگر پولیس ملزمین کے خلاف سخت کارروائی کرتی تو آج ان کا بیٹا زندہ ہوتا لیکن ملزمان پولیس اہلکاروں کی بات نہیں سن رہے تھے۔ پولیس نے پوسٹ مارٹم کے بعد لاش ورثا کے حوالے کر دی۔ پولیس نے مقدمہ درج کر کے نابالغ سمیت 5 ملزمان کو گرفتار کر لیا ہے۔ باقی ملزمین کا سراغ لگایا جارہا ہے۔اس واردات کے بعد اہل خانہ نے تھانے کے باہر پولیس کے خلاف مظاہرہ کیا۔
جانکاری کے مطابق مقتول کی شناخت نارائنا گاؤں کے رہنے والے شیوا (28) کے طور پر کی گئی ہے۔ لاک ڈاؤن کے بعد سے وہ چھوٹی موٹی نوکری کرتا تھا۔ اس کے والدین کی پہلے ہی موت ہوچکی ہے۔ اس کے پسماندگان میں اہلیہ اور 6 سالہ بیٹی اور ڈیڑھ سال کا بیٹا ہے۔ شیوا کے 2 بھائی ہیں، جو اپنی فیملی کے ساتھ الگ رہتے ہیں۔ پولیس کے مطابق کل رات تقریباً 9:30 بجے ڈی ڈی یو اسپتال سے اطلاع ملی کہ ایک نوجوان کو چاقو مارا گیا ہے۔ اطلاع ملتے ہی پولیس اسپتال پہنچی جہاں ڈاکٹروں نے نوجوان کو مردہ قرار دے دیا۔ تفتیش کے دوران متوفی کی شناخت شیوا کی شکل میں کی گئی ہے۔ اس کے دل کے پاس چاقو لگنے کے نشان پائے گئے ہیں۔ پوچھ گچھ کے دوران پتہ چلا کہ شیوا کل رات اپنے 3 دوستوں راہل، رشبھ اور ورون کے ساتھ نارائنا میں واقع پی وی آر کے پاس پان کھانے آیا تھا۔ یہاں ان کا ملزمین سے کسی بات پر جھگڑا ہوگیا۔ اس دوران نابالغ نے شیوا کے دل پر چاقو سے وار کر دیا۔ شیوا بے ہوش ہو کر سڑک پر گر پڑا۔ اس کے دوستوں نے اسے اسپتال میں داخل کرایا، جہاں ڈاکٹروں نے اسے مردہ قرار دے دیا۔ گھر والوں نے بتایا کہ واردات کے وقت گاؤں کے رہنے والے ایک نوجوان نے شیوا کو اپنی کار میں بٹھانے کی کوشش کی۔ اس نے لات اور گھونسوں سے مارنے کے علاوہ اس پر چاقو سے حملہ کرنے کی بھی کوشش کی تھی۔ ملزم شیوا پر مزید چاقوؤں سے حملہ کرنا چاہتا تھا۔ کسی طرح شیوا کو قریبی کپور اسپتال میں داخل کرایا گیا، جہاں ڈاکٹروں نے پہلے کافی دیر تک نہیں دیکھا اور بعد میں شیوا کو مردہ قرار دے دیا۔ لواحقین نے الزام لگایا کہ جس طرح سے ملزمان پولیس اہلکاروں کی بات نہیں سن رہے تھے اور پولیس اہلکار بھی ان پر سختی نہیں دکھا رہے ہیں، اس سے واضح ہے کہ ملزم اور پولیس اہلکاروں میں سازباز ہے۔ اس معاملہ کو سنجیدگی سے لیتے ہوئے ایڈیشنل ڈی سی پی پرشانت گوتم کی نگرانی میں پولس ٹیم نے رات دیر گئے ایک نابالغ سمیت 5 ملزمین کو پکڑ لیا۔ ملزمان کی شناخت وکیل احمد، دھرمیندر، اس کے 2 بیٹے سچن اور رامانوج اور ایک نابالغ کے طور پر کی گئی ہے۔ نابالغ دھرمیندر کا بھتیجہ ہے۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS