فضائی آلودگی کے اصل ذرائع کا سراغ جلد ممکن
نئی دہلی(ایس این بی) : دہلی کے وزیر ماحولیات گوپال رائے نے کہا کہ کجریوال سرکاراب فضائی آلودگی بڑھانے والے حقیقی ذرائع کے کافی نزدیک پہنچ گئی ہے۔ دہلی آلودگی کنٹرول کمیٹی اور آئی آئی ٹی کانپور کی ٹیم نے منگل کو اس کے تجزیہ کے لئے دورہ کیا اور آلودگی کی پیش گوئی کولے کرمیٹنگ کی۔ اس پروجیکٹ کو دہلی کی کابینہ نے منظوری دے دی ہے۔ گزشتہ سال اکتوبر میںہی دہلی سرکار نے اس معاہدے پر دستخط کئے تھے۔
اس سلسلے میں گوپال رائے نے بتایا کہ اس معاہدے کے مطابق آئی آئی ٹی کانپور، آئی آئی ٹی دہلی، دی انرجی اینڈ ریسورس انسٹی ٹیوٹ (ٹی ای آر آئی) اور آئی آئی ایس ای آر موہالی کی ٹیمیں راجدھانی میں آلودگی کا مطالعہ کریں گی۔ دہلی سرکار کی دہلی آلودگی کنٹرول کمیٹی کو اس مطالعہ کو نافذ کرنے کے لیے آئی آئی ٹی کانپور کو نوڈل ایجنسی کے طور پر اختیار دیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ مجھے بے حد خوشی ہے کہ آئی آئی ٹی کانپور کا مطالعہ کووڈ-19 وبائی امراض سے پیدا ہونے والے خلل کے باوجود صحیح سمت میں آگے بڑھ رہا ہے۔ میں آئی آئی ٹی کانپور اورڈی پی سی سی کی ٹیم کو بروقت کام کو یقینی بنانے کے لیے ایک بہتر انتظامی میکانزم قائم کرنے پر مبارکباد دیتا ہوں۔ ہم اگلے چند مہینوں میں اس مطالعہ کے نتائج حاصل کرنے کے منتظر ہیں۔ دہلی فضائی آلودگی کے اصل وقتی ذرائع کو تقسیم کرنے والا پہلا شہر بن جائے گا۔ ریئل ٹائم سورس اپوائنمنٹ پروجیکٹ دہلی میں کسی بھی مقام پر فضائی آلودگی میں اضافہ کے ذمہ دار عوامل کی نشاندہی کرنے میں مدد کرے گا۔ وزیر ماحولیات کی مشیر رینا گپتا نے کہا کہ اگلے 7 دنوں کے لیے فی گھنٹہ کی بنیاد پر آلودگی کی پیش گوئی حاصل کرنے سے سرکار اسکول بندکرنے، تعمیراتی مقامات پر پابندی لگانے ، گاڑیوں پر پابندی لگانے جیسے فیصلوں پر سنجیدگی سے غور کرے گی۔راجدھانی میں جو مقامات آلودگی کو لے کر پس وپیش میں ہیں ،ان سائٹوں کا دورہ کیا گیا ہے ۔ گوپال رائے نے کہا کہ ٹیری نے 2022 کے لیے اخراج کی فہرست کی تیاری پر بھی کام شروع کر دیا ہے، جو آلودگی کی پیش گی اطلاع کے لئے کارآمد ثابت ہوسکیں۔
آلودگی کے اسباب کی جانچ کیلئے آئی آئی ٹی کانپور کی ٹیم نے کیا دہلی کا دورہ:گوپال رائے
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS