یوپی میں اسمبلی انتخابات کے پہلے مرحلے کی 20.03 فیصد ووٹنگ، شاملی میں سب سے زیاہ ووٹنگ

0

لکھنؤ، : (ایجنسی) اتر پردیش میں قانون ساز اسمبلی انتخابات کے پہلے مرحلے کے لئے پولنگ جمعرات کی صبح 7 بجے پرامن طریقے سے 11 اضلاع کی 58 سیٹوں پر پہلے سے طے شدہ وقت کے مطابق شروع ہوگئی۔ پہلے دو گھنٹے میں ووٹنگ کی رفتار دھیمی رہی۔ صبح 9 بجے تک صرف 7.95 فیصد ووٹنگ ہوئی۔ بوتھوں پر ووٹر کی لمبی لائن لگی ہے۔ خرجہ کے جہانگیر پور علاقہ کے چنگروالی گائوں میں 110سال کے چیتر سنگھ اور 106 سال کی ریشمی دیوی نے ووٹ ڈالا۔ دونوں بزرگ میاں بیوی آزادی کے بعد سے ہی اپنے ووٹ ڈال رہے ہیں۔ کنر سماج کے لوگوں نے بھی ووٹنگ کی۔ کنر سماج کے لوگوں نے وسندھرا واقعہ سیٹھ انندرام جے پوریا اسکول میں اپنا ووٹ ڈالا۔ کھوڑا نگر پالیکا کے آر کے میموریل پبلک اسکول میں بزرگ کشن دیوی نے ووٹ ڈالا۔ اس دوران لیڈیس پولیس نے ان کی مدد کی۔ راج نگر کی کشوم گویل نے ڈاکٹر سنتوش ویودھا مندر اسکول میں اپنا ووٹ ڈالا۔ الیکشن کمیشن نے آزادانہ، منصفانہ اور پرامن پولنگ کے انعقاد کے لیے بھرپور تیاریوں کے درمیان وسیع حفاظتی انتظامات کے سائے میں پولنگ شروع ہونے کی اطلاع دی ہے۔ کمیشن نے شاملی، مظفر نگر، میرٹھ، باغپت، غازی آباد، ہاپوڑ، گوتم بدھ نگر، بلند شہر، علی گڑھ، متھرا اور ہاتھرس اضلاع کی 58 نشستوں کے 10،833 پولنگ مراکز کے 25,880 پولنگ اسٹیشنوں پر پولنگ کے جلد آغاز کے بارے میں اطلاع دی ہے۔ اس مرحلے میں 11 اضلاع کے 2.28 کروڑ ووٹر شام 6 بجے تک ہونے والی پولنگ میں ای وی ایم میں 73 خواتین امیدواروں سمیت 623 امیدواروں کی قسمت کا فیصلہ کریں گے۔ موصولہ اطلاعات کے مطابق پولنگ شروع ہونے کے آدھے گھنٹے بعد تک صرف چند ووٹرز پولنگ سٹیشن پر پہنچے۔ سرد صبح پولنگ شروع ہونے پر ووٹرز سورج کے اوپر آنے کا انتظار کر رہے ہیں۔ کووڈ پروٹوکول کے تحت ووٹروں کو صرف ماسک پہن کر پولنگ اسٹیشن میں داخل ہونے کی اجازت ہے۔ اس کے علاوہ الیکشن کمیشن نے پولنگ اسٹیشنز پر سینیٹائزر اور تھرمل اسکیننگ سمیت دیگر انتظامات بھی کیے ہیں۔
خیرگڑھ، فتح آباد، آگرہ جنوب ، بہہ، چھتر، متھرا، سردھنہ، میرٹھ شہر، چھپرولی، بروت، باغپت اور کیرانہ کے 5535 پولنگ مقامات کو ‘انتہائی حساس’ زمرے میں رکھا گیا ہے، جنہیں سیکورٹی کے نقطہ نظر سے حساس اسمبلی حلقوں کے طور پر شناخت کیا گیا ہے۔ یہاں سکیورٹی کے اضافی انتظامات کیے گئے ہیں۔
سیکورٹی انتظامات کے تحت پولنگ اسٹیشنوں پر سینٹرل سیکورٹی فورس کے جوانوں کو تعینات کیا گیا ہے۔ پولنگ شروع ہونے سے قبل مرکزی سیکورٹی فورسز کی جانب سے حساس علاقوں میں فلیگ مارچ کیا گیا تاکہ ووٹرز بغیر کسی خوف کے اپنا ووٹ ڈال سکیں۔
اس کے علاوہ، 261 خواتین پولیس اہلکار اور 59 خواتین پولیس انسپکٹرز اور سب انسپکٹرز کو 138 پنک بوتھوں میں تعینات کیا گیا ہے جو خواتین انتخابی عملہ کی سیٹوں کے پہلے مرحلے میں چلائے جاتے ہیں۔ پرامن پولنگ کو یقینی بنانے کے لیے سینٹرل سیکورٹی فورس کی 800 کمپنیاں تعینات کی گئی ہیں، جن میں سے 724 کمپنیاں پولنگ اسٹیشنز کی سیکیورٹی کے لیے تعینات کی گئی ہیں۔
یوگی حکومت کے نو وزیر بھی انتخابات کے پہلے مرحلے میں اپنی قسمت آزما رہے ہیں۔ ان میں شریکانت شرما (متھرا)، اتل گرگ (غازی آباد)، سریش رانا (تھانہ بھون)، کپل دیو اگروال (مظفر نگر)، سندیپ سنگھ (اترولی)، چودھری لکشمی نارائن (چھاتا )، انل شرما (شکارپور)، جی ایس دھرمیش (آگرہ کینٹ) اور دنیش کھٹیک (ہستینا پور) شامل ہیں۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS