دمشق (یو این آئی) : شام کے شہر الحسکہ میں سیریئن ڈیموکریٹک فورسز (ایس ڈی ایف) کے زیر کنٹرول ایک جیل پر ہوئے حالیہ حملے میں دولت اسلامیہ (آئی ایس) کے تقریباً 200 دہشت گرد فرار ہوئے تھے ۔نیویارک ٹائمز نے اتوار کو اپنی خبر میں ایک امریکی اہلکار کے حوالے سے یہ اطلاع دی ہے ۔ غورطلب ہے کہ 20 جنوری کو آئی ایس نے قید دہشت گردوں کو آزاد کرانے کے لیے جیل پر حملہ کیا تھا۔ اس دوران کئی دہشت گرد بھاگ نکلے جبکہ کچھ نے خود کو یرغمالیوں کے ساتھ اندر بند کر لیا تھا۔بدھ کے روزایس ڈی ایف نے بتایا کہ جیل کو دوبارہ کنٹرول میں لے لیا گیا اور اندر قید تقریباً 1000 دہشت گردوں نے خود سپردگی کر دی ہے ۔ امریکی اہلکار نے نیویارک ٹائمز کو بتایا کہ حملے کا بنیادی مقصد اعلیٰ سطحی اور درمیانی سطحی کے دہشت گردوں کے ساتھ ساتھ بم بنانے والے دہشت گردوں کو چھڑانا تھا۔ میڈیا کے مطابق ایس ڈی ایف نے بھاگے ہوئے دہشت گردوں کی تعداد پر کوئی تبصرہ نہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ حملے کے اثرات کا ابھی اندازہ لگایا جا رہا ہے ۔جمعرات کو شام کے ملٹری پراسیکیوٹر کے دفتر نے کہا کہ الحسکہ میں ہوا حملہ شمال مشرقی شام میں امریکی کنٹرول کو برقرار رکھنے کے لیے تھا۔ مقامی حکام کے مطابق امریکی قیادت والے بین الاقوامی اتحاد نے آئی ایس کے دہشت گردوں کو جیل پر حملہ کرنے کی اجازت دی تاکہ یہ ظاہر کیا جا سکے کہ خطے میں دہشت گردی کا خطرہ اب بھی موجود ہے اور ملک میں امریکی غیر قانونی موجودگی کا جواز پیش کیا جا سکے ۔
شام میں صدر بشار الاسد اور کئی باغی گروپوں کے درمیان 2011 سے مسلح تصادم جاری ہے ۔ 2017 میں آئی ایس کو شام اور عراق میں شکست خوردہ قرار دیا گیا تھا، پھر بھی انسداد دہشت گردی کی کارروائی جاری ہے ۔ امریکہ شامی حکومت کی مخالفت کے باوجود ملک میں موجود کرد مسلح افواج کی حمایت کرتا ہے ۔ امریکی فوج اس وقت الحسکہ، رقہ، حلب اور دیر الزور صوبوں کے کچھ حصوں پر کنٹرول رکھتی ہے ۔ انہی مقامات پر شام کے تیل اور گیس کے سب سے بڑے ذخیرے ہیں۔قابل ذکر ہے کہ شمالی اور مشرقی شام کی نام نہاد خود مختار انتظامیہ کو دمشق نے تسلیم نہیں کیا ہے ۔ شام کے مطابق اس کی سرزمین میں امریکی فوج کی موجودگی کا مقصد تیل چوری کرنا ہے ۔
شام میں جیل توڑ کر داعش کے 200دہشت گردفرار
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS