واشنگٹن :(یواین آئی) اقوامِ متحدہ کے سکریٹری جنرل انتونیو گوٹریس نے کہا ہے کہ افغانستان میں روزمرہ کی زندگی منجمد جہنم بن چکی ہے۔ سلامتی کونسل سے خطاب میں انٹونیو گوٹریس نے کہا کہ افغانستان بےشمار خطرات کا شکار ہے، وہاں تعلیم اور سماجی خدمات تباہی کے دہانے پر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نصف سے زائد افغانوں کو شدید بھوک کا سامنا ہے، افغانستان میں روزمرہ کی زندگی منجمد جہنم بن چکی ہے۔ سکریٹری جنرل اقوام متحدہ نے مزید کہا کہ افغانستان میں خواتین سماجی کارکنان کے اغوا، گرفتاریوں پر تشویش ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ جبری گرفتار خواتین سماجی کارکنان کو فوری رہا کیا جائے، افغانستان میں امدادی کارروائیاں محدود کرنے والے ضوابط معطل کیے جائیں۔ انٹونیو گوٹریس نے یہ بھی کہا کہ افغانستان میں عالمی امداد سے پبلک سیکٹر ورکرز کی تنخواہیں ادا کی جائیں۔ انہوں نے کہا کہ طالبان دہشت گردی خطرات کم کرنے کے لیے عالمی برادری اور سکیورٹی کونسل کے ساتھ کام کرنے کی اپیل کی۔
نصف سے زائد افغانوں کو شدید بھوک کا سامنا: انٹونیو گوٹریس
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS