بی ایس پی سربراہ مایاوتی نے اتوار کو کانگریس پر حملہ کرنے کے بعد اتر پردیش کے وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ پر جوابی حملہ کیا۔ مایاوتی نے اپنے دور حکومت میں غریبوں کو دیے گئے مکانات کی تفصیلات پیش کیں۔ سی ایم یوگی مسلسل اپنی تقریروں میں لوگوں کو دی جانے والی رہائش گاہوں کا ذکر کر رہے ہیں۔ اتوار کو بھی غازی آباد میں سی ایم یوگی نے بتایا کہ ان کے دور حکومت میں بڑی تعداد میں غریبوں کو گھر دیے گئے تھے۔ اتنا ہی نہیں، سی ایم یوگی نے کہا کہ پچھلی حکومتوں میں وزرانے اپنے لیے بنگلے بنوائے تھے۔
اس کا جواب مایاوتی نے ٹوئٹ کر کے دیا ہے۔ مایاوتی نے کہا کہ شاید مغربی یوپی کے لوگ نہیں جانتے ہیں کہ یوگی جی زیادہ تر گورکھپور میں جس مٹھ میں رہتے ہیں وہ کسی بڑے بنگلے سے کم نہیں ہے۔ اس بارے میں بھی وہ عوام کو بتاتے تو بہتر ہوتا۔ مایاوتی نے کہا کہ بہتر ہوتا اگر یوپی کے وزیر اعلیٰ اپنی حکومت کی تعریف کرتے اور ساتھ ہی بی ایس پی حکومت کے مفاد عامہ سے متعلق کاموں کا بھی ذکر کرتے۔ انہیں معلوم ہونا چاہیے کہ غریبوں کو مکان اور بے زمینوں کو زمین دینے میں بی ایس پی حکومت کا ریکارڈ شاندار رہا ہے۔ مایاوتی نے کہا کہ بی ایس پی حکومت نے منیور شری کانشی رام جی شہری غریب آواس یوجنا کے تحت دو مرحلوں میں ڈیڑھ لاکھ سے زیادہ پکے مکانات دیے ہیں۔ خاندانوں کو سروجن ہٹایا غریب ہاؤسنگ اونر شپ اسکیم کے تحت فوائد ملے۔ لاکھوں بے زمین خاندانوں کو زمینیں بھی دی گئیں۔
اس سے پہلے مایاوتی نے کانگریس پر حملہ کیا۔ مایاوتی نے کہا کہ یوپی میں عام انتخابات میں کانگریس کی حالت اتنی خراب ہے کہ ان کے سی ایم امیدوار نے چند گھنٹوں میں اپنا موقف بدل لیا ہے۔ ایسے میں بہتر ہوگا کہ لوگ کانگریس کو ووٹ دے کر اپنا ووٹ خراب نہ کریں بلکہ یکطرفہ طور پر بی ایس پی کو ووٹ دیں۔ انہوں نے کہا کہ یوپی میں کانگریس جیسی پارٹیاں عوام کی نظروں میں ووٹ کاٹنے والی پارٹیاں ہیں۔ ایسے میں پورے سماج کے مفاد میں بی جے پی کو یوپی کے اقتدار سے باہر کرنے کی ضرورت ہے اور اس کی معروف قیادت کی سربراہی میں حکومت کی ضرورت ہے۔ بی ایس پی کا مقام دراصل اس خطے میں نمبر ایک ہے۔
مایاوتی کا یوگی پر جوابی حملہ گورکھپور مٹھ کسی بڑے بنگلے سے کم نہیں
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS