پہلے کے حکم پر عمل درآمد کیلئے عرضی پر غور کرے گی عدالت
نئی دہلی،(پی ٹی آئی) : سپریم کورٹ نے بدھ کو کہا کہ کووڈ19- کی تیسری لہر میں پھر سے پریشانی میں پھنسے مہاجر مزدوروں کے لیے فوڈ سکیورٹی اور دیگر فلاحی اقدام یقینی بنانے سے متعلق اس کے پہلے کے ایک حکم پر عمل درآمد کی اپیل والی کچھ کارکنوں کی نئی درخواست پر سماعت کرنے پر وہ غور کرے گا۔ چیف جسٹس آف انڈیا این وی رمن نے وکیل پرشانت بھوشن سے کہا کہ ’میں دیکھتا ہوں۔‘ بھوشن نے 3 سماجی کارکنوں انجلی بھاردواج، ہرش مندر اور جگدیپ چھوکر کی ایک عبوری درخواست پر فوری سماعت کی اپیل کی تھی۔ بھوشن نے دلیل دی تھی کہ ’یہ مہاجر مزدوروں کے لیے کھانا کا موضوع ہے۔ خشک راشن کی سپلائی اور کمیونٹی رسوئی وغیرہ سے متعلق از خود نوٹس لیتے ہوئے داخل کردہ پٹیشن پر اس عدالت نے ہدایات جاری کی تھیں۔ بالآخر 7 مہینے گزر گئے اور کسی ہدایت کو نافذ نہیں کیا گیا ہے اور اب اس اومیکرون شکل کے سبب اور لاک ڈائون جیسی پابندیوں کی وجہ سے مہاجر مزدور پھر سے سنگین بحران کا سامنا کر رہے ہیں۔‘ کارکنوں نے اپنی نئی درخواست میں مرکز کو یہ ہدایت دینے کی اپیل کی ہے کہ وہ گزشتہ سال جون میں دیے گئے فیصلے کے مطابق ہدایات پر عمل آوری کے سلسلے میں اسٹیٹس رپورٹ جمع کرے۔ درخواست میں اپیل کی گئی ہے کہ ہدایات پر عمل درآمد کرایا جائے، جن میں حکام سے کہا گیا تھا کہ مفت راشن اسکیم کے تحت آنے والے لوگوں کی مجموعی تعداد کا تعین کرنے کیلئے نیشنل فوڈ سکیورٹی ایکٹ 2013 کے تحت پیش رفت کریں۔ اس میں مرکز کے ذریعہ ریاستوں کو مہاجر مزدوروں کے لحاظ سے فوڈ اسکیموں کو نافذ کرنے کیلئے فراہم کیے گئے غذائی اجناس کی تفصیلات بھی دستیاب کرانے کی ہدایت دینے کی اپیل کی گئی ہے۔
تیسری لہر میں مہاجر مزدوروں کیلئے غذائی تحفظ کا معاملہ
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS