ہندوستان مسلم کمیونٹی پر ظلم و ستم کے ساتھ نسل کشی کے 8ویں مرحلے میں

0

قتل و غارت گری سے صرف ایک قدم دورqجینوسائیڈ واچ کے بانی اسٹینٹن نےRSS پر تنقید کی
نئی دہلی (ایجنسیاں) : پروفیسر گریگوری ایچ اسٹینٹن نے پیر کو ہندوستان کیلئے نسل کشی کے ہنگامی الرٹ کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ملک مسلم کمیونٹی پر ظلم و ستم کے ساتھ نسل کشی کے 8ویں مرحلے پر پہنچ گیا ہے۔ پروفیسر اسٹینٹن’نسل کشی کے 10 مراحل‘ تھیوری کے خالق اور جینوسائیڈ واچ کے بانی ہیں، یہ تنظیم نسل کشی اور قتل عام کی دیگر تمام اقسام کی پیشین گوئی اور روک تھام کیلئے کام کرتی ہے۔ جسٹس فار آل آرگنائزیشن کے ذریعہ منعقدہ ایک ورچوئل تقریب سے خطاب کرتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ ہندوستان نسل کشی، ظلم و ستم کے مرحلے 8 میں اور قتل و غارت گری سے صرف ایک قدم دور ہے۔پروفیسر اسٹینٹن نے آر ایس ایس ساتھ تعلق پر مودی کو مزید تنقید کا نشانہ بنایا۔ اس تقریب میں امریکہ، کینیڈا اور دیگر ممالک سے 400 کمیونٹیزاور بین المذاہب رہنماؤں نے شرکت کی۔ یونائیٹڈ اسٹیٹس کمیشن آن انٹرنیشنل ریلیجیس فریڈم کی چیئرپرسن نادین مئنزا نے کہاکہ ہندوستان میں تکثیریت کی ایک خوبصورت تاریخ رہی ہے… لیکن بی جے پی قیادت والی حکومت 2014 سے ہم نے اسے خالص ہندو راشٹرکیلئے جارحانہ انداز میں وکالت کرتے ہوئے سیکولر اصولوں کو ختم کرتے دیکھا ہے۔ حالیہ ہندو دھرم سنسدکا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ امریکی کانگریس کو ہند-امریکہ دو طرفہ تعلقات میں مذہبی آزادی کے اندیشوں کو اٹھانا چاہیے،جبکہ جسٹس فار آل کے سی ای او امام عبدالمالک مجاہد نے ہندوستان کو انتہا پسندی اور فاشزم سے بچانے کی کوششوں پر زور دیا۔انہوں نے کہا کہ ہندوستان کی تکثیریت اور جمہوریت پوری دنیا کیلئے اچھی ہے۔ اس لیے یہ دنیا کے مفاد میں ہے کہ ہندوستان کو فاشزم سے بچانے کیلئے مل کر کام کیا جائے۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS