کوہلی اینڈ کمپنی پر ہوگا جنوبی افریقہ کے خلاف سیریز جیتنے کا دباؤ

0

فائنل فرنٹیئر فتح کرنا ٹیم انڈیا کا ہدف
سنچورین (یو این آئی) : آسٹریلیا اور انگلینڈ میں سیریز جیتنے والی ہندوستانی ٹیم اتوارسے یہاں ہونے والے پہلے کرکٹ ٹیسٹ میچ میں جنوبی افریقہ کا قلعہ قمع کرنے کے ارادے سے اترے گی۔ وہی کپتانی تنازع کے بعد ٹیم کی کپتانی کرنے والے کوہلی پر پروٹیز کے خلاف ٹسٹ سیریز جیتنے کا دبائو بھی ہوگا۔ پہلا میچ سنچورین میں کھیلا جائے گا جو میزبان ٹیم کا قلعہ تصور کیا جاتا ہے ۔ اس گراؤنڈ پر اب تک 26 ٹیسٹ میچز ہو چکے ہیں جن میں سے جنوبی افریقہ کو صرف دو میں شکست ہوئی ہے جبکہ 21 میں فتح حاصل ہوئی ہے ۔ ان دونوں میچوں میں سے ایک میچ وہ ہے ، جب خراب موسم کے سبب کافی وقت برباد ہوجانے کے بعدانگلینڈ اور جنوبی افریقہ نے ایک ایک اننگ کا میچ کھیلاتھا۔ ہندوستان نے یہاں 2010 اور 2018 میں دو ٹیسٹ میچ کھیلے ہیں اور دونوں میں شکست کھائی ہے ۔
ہندوستانی ٹیم نے جنوبی افریقہ میں کبھی بھی ٹیسٹ سیریز نہیں جیتی ہے ۔ تاہم، جنوبی افریقہ کا حالیہ گھریلو ریکارڈبھی بہتر نہیں رہا ہے ، اورانہوں نے اپنے پچھلے آٹھ گھریلوٹیسٹ میں سے پانچ میں شکست کھائی ہے ۔ اس دوران تین ہوم ٹیسٹ سیریز میں دومیں شکست ملی ہے ۔ یہ ریکارڈ ٹیم انڈیا کو جنوبی افریقہ میں اپنی پہلی ٹسٹ سیریز جیتنے میں مدد دے گا۔پچھلے سال بیرون ملک دوروں پر بھی ہندوستان کے سلامی بلے بازوں نے کچھ مستقل مزاجی دکھائی لیکن ویراٹ کوہلی، اجنکیا رہانے اور چیتشور پجارا کے تجربہ کار مڈل آرڈر رنز کی کمی کے ساتھ جدوجہد کر رہے تھے ۔ تینوں نے دودوبار جنوبی افریقہ کا دورہ کیا ہے اور تینوں کا ریکارڈ بہت اچھارہا ہے ۔ کوہلی اور رہانے نے تو یہاں پر50 سے زیادہ کی اوسط سے رن بنائے ہیں، جب کہ پجارا نے بھی کچھ اہم اننگز کھیلی ہیں۔ تاہم گزشتہ دو سالوں میں ان تینوں بلے بازوں کی کارکردگی میں کمی آئی ہے اور اوسط 30 سے بھی کم رہ گئی ہے ۔ اس سال صرف شریئس ائیر ہی واحد ہندوستانی بلے باز ہیں جنہوں نے نمبرتین سے پانچ پرآتے ہوئے سنچری لگائی ہے ۔ پجارا کے نام پچھلی 42 اننگز میں ایک بھی سنچری نہیں ہے ، وہیں کپتان کوہلی نے نومبر 2019 کے بعد سے کوئی سنچری نہیں بنائی ہے ۔ دوسری طرف، رہانے کے پاس 16 ٹیسٹ میں صرف تین 50+ اسکور ہیں۔2016 تک 29 ٹیسٹ کھیلنے کے بعد، رہانے کی اوسط پہلی اور واحد بار 50 سے زیادہ 51.37 تک گئی تھی۔ اس کے بعد سے وہ 50 سے زیادہ ٹیسٹ کھیل چکے ہیں اور ان کی اوسط 32.73 پر آ گئی ہے ۔ گزشتہ سال میلبورن میں میچ وننگ سنچری کے بعد انہوں نے 22 اننگز میں صرف دو نصف سنچریاں اسکور کی ہیں۔ ٹاپ چھ میں لگاتار 50 ٹیسٹ کھیلتے ہوئے اس سے کم اوسط صرف روی شاستری (32.38) کی رہی ہے ۔ہندوستان کے لیے سب سے بڑی پریشانی مڈل آرڈر ہے جس میں اسے رہانے ، ہنوما وہاری اور ائیر میں سے ایک کا انتخاب کرنا ہے ۔ حالانکہ رہانے کو ٹیم میں ہر کوئی سپورٹ کر رہا ہے لیکن ہوم سیریز میں نیوزی لینڈ کے خلاف ان کے بلے نے جیسی خاموشی دکھائی ہے اسے دیکھتے ہوئے ان کاانتخاب مشکل لگتا ہے لیکن آخری لمحات تک کیا تبدیلی آئے گی یہ کہنا مشکل ہے ۔
دوسری جانب جنوبی افریقہ کے کپتان ڈین ایلگر کا ماننا ہے کہ ہوم کنڈیشنز میں کھیلنے کی وجہ سے بھارت کے خلاف تین میچوں کی ٹیسٹ سیریز میں میزبان ٹیم کاپلڑابھاری رہے گا۔ تاہم، وہ اس بات سے واقف ہیں کہ ٹیسٹ رینکنگ میں سرفہرست مقام تک پہنچنے کے لیے ہندوستان نے حالیہ دنوں بیرون ملک دوروں پر کتنی اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے ۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS