مالیگاؤں(پریس ریلیز) : قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان کے زیر اہتمام جاری چوبیسواں قومی اردو کتاب میلہ پانچویں دن بھی نہایت کامیابی سے جاری رہا اور خصوصاً طلبہ و طالبات اور خواتین میں کتابوں کے تئیں غیر معمولی دلچسپی اور ذوق وشوق دیکھنے کو ملا۔ آج کتاب میلے میں دو پروگراموں کا بھی انعقاد عمل میں آیا۔ ایک پروگرام ’اردو خطاطی کااحیا‘کے عنوان سے منعقد ہوا،جس میں فن کتابت و خطاطی کے ماہرین اور اساتذہ نے شرکت کی اور انھوں نے فن خطاطی کی خوبیوں اور موجودہ صورت حال پر روشنی ڈالتے ہوئے اس کے فروغ کے امکانات اور طریقوں پرتبادلۂ خیال کیا۔مقررین نے کہا کہ خطاطی سیکھنے کے حوالے سے جوشوق و جذبہ ماضی میں تھا آج بھی وہی جذبہ پیدا کرنے کی ضرورت ہے اور اس کی شروعات ہمیں اپنے گھر وں سے کرنی چاہیے۔ انھوں نے کہا کہ کمپیوٹر کے رواج نے کتابت کے فن کو نقصان پہنچایا ہے مگر اب بھی بہت سے ایسے لوگ ہیں جو دوسری سرگرمیوں سے وابستہ ہونے کے باوجود خطاطی اور کتابت کے فن کو تحفظ فراہم کرنے میں مصروف ہیں اور یہ فن اب بھی ترقی کر رہا ہے۔اس پروگرام میں ماہرین نے خطاطی کے مختلف فنی پہلوؤں، کتابت کی
مختلف شکلوں، لکھنے کے طریقوں اور مختلف ملکوں کے خطاطی کے قلم کی خصوصیات پربھی اظہار خیال کیا۔ انھوں نے زور دیا کہ خطاطی میں فنی لوازم کا استعمال بہت ضروری ہے،تبھی ہم خوش خط لکھ سکتے ہیں۔ جتنا زیادہ فنی اصول و ضوابط کو پیش نظر رکھ کر خطاطی کی جائے گی اسی قدر ہماری تحریر میں جاذبیت اور خوب صورتی ہوگی۔ انھوں نے ڈیجیٹل خطاطی کے فوائد پر بھی روشنی ڈالی۔اس پروگرام کی صدارت سراج احمد دلار نے کی،جبکہ آصف اقبال مرزا، امتیاز انصاری،جمال احمد،آصف ایوبی،احمد شفیق،صفوان سبحانی اور گل ایوبی نے اظہارِ خیال کیا۔ دوسرے سیشن میں بیت بازی کا پروگرام منعقد ہوا جس میں مالیگاؤں گرلس ہائی سکول، اے ٹی ٹی ہائی اسکول، مالیگاوں ہائی اسکول، مہاتما گاندھی ودیا مندر، جے اے ٹی گرلس ہائی اسکول اور حضرت بی بی فاطمہ گرلس ہائی اسکول کے طلبہ و طالبات نے چھ مختلف گروپوں میں حصہ لیا۔
مالیگاؤں قومی اردو کتاب میلہ کامیابی کے ساتھ جاری
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS