نئی دہلی (یو این آئی) : وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے اتوار کو پاکستان کو سخت پیغام دیا کہ ہندوستان کو توڑنے کے اس کے منصوبے کبھی کامیاب نہیں ہوں گے اور ہندوستان دہشت گردی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے اور براہ راست جنگ جیتنے کی طرف بڑھ رہا ہے ، اس کے بعد بالواسطہ جنگ میں بھی جیت ہماری ہوگی۔ بدھ کو یہاں انڈیا گیٹ پر 1971کی ہند-پاکستان جنگ کے ’فتح کی گولڈن جوبلی‘تقریبات کے حصے کے طور پر منعقدہ ’وجے پرو‘سے خطاب کرتے ہوئے راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ یہ ہندوستانی فوجوں کی شاندار فتح کی یاد منانے کیلئے ہے، جو جنوبی ایشیا کی عظیم فتح کا باعث بنی، جس نے تاریخ اور جغرافیہ دونوں کو بدل دیا۔چند روز قبل ہیلی کاپٹر حادثے میں ہلاک ہونے والے ملک کے پہلے چیف آف ڈیفنس اسٹاف جنرل بپن راوت کو یاد کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’اس تقریب کو مزید عظیم الشان طور پر منعقد کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا، لیکن ملک کے پہلے چیف آف ڈیفنس اسٹاف جنرل بپن راوت کے اچانک انتقال کے بعد اسے سادگی سے منانے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔ اس موقع پر میں انہیں یاد کرتے ہوئے خراج عقیدت پیش کرتا ہوں۔ اس دن میں ہندوستانی فوج کے ہر سپاہی کی بہادری اور قربانی کو سلام پیش کرتا ہوں، جس کی بدولت ہندوستان نے 1971کی جنگ جیتی تھی۔ یہ ملک ان تمام ہیروز کی قربانیوں کا ہمیشہ مقروض رہے گا۔مسٹر سنگھ نے کہاکہ ’پاکستان دہشت گردی کو فروغ دے کر ہندوستان کو توڑنا چاہتا ہے ۔ ہندوستانی افواج نے 1971میں اس کے منصوبوں کو ناکام بنایا اور اب دہشت گردی کو جڑ سے ختم کرنے کیلئے کام جاری ہے ۔ ہم براہ راست جنگ جیت چکے ہیں اور بالواسطہ جنگ میں بھی جیت ہماری ہوگی۔انہوں نے کہا کہ 1971کی لڑائی جنگ عظیم کے بعد سب سے فیصلہ کن لڑائیوں میں شمار کی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ یہ جنگ ہمیں یہ بھی بتاتی ہے کہ مذہب کی بنیاد پر ہندوستان کی تقسیم ایک تاریخی غلطی تھی۔ پاکستان مذہب کی بنیاد پر وجود میں آیا لیکن متحد نہیں رہ سکا۔ 1971 کی شکست کے بعد ہمارا پڑوسی ملک ہندوستان میں مسلسل پراکسی وار لڑ رہا ہے ۔
سنگھ نے کہا کہ پاکستان میں ہندوستان مخالف جذبات کتنے مستحکم ہیں اس کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ وہ اپنے میزائلوں کا نام ہندوستان پر حملہ کرنے والے حملہ آوروں کے نام پر رکھتے ہیں۔ غوری، غزنوی، ابدالی! ان سے پوچھا جائے کہ انہوں نے آج کی پاکستانی سرزمین پر بھی حملہ کیا تھا۔ جبکہ ہندوستان کے میزائلوں کے نام آکاش، پرتھوی، اگنی ہیں۔ اب ہمارے ایک میزائل کا نام بھی ‘سنت’ رکھا گیا ہے ۔ جس کا کل ہی کامیاب ٹیسٹ ہوا تھا۔وزیر دفاع نے کہا کہ یہ فتح نہ صرف کسی خاص آپریشن کا ہی تیوہار نہیں ہے ، بلکہ ہم وطنوں اور ہماری فوجوں کے ضمیر میں بسے فتح کا جذبہ جسے رانی لکشمی بائی سے لے کر میجر سومناتھ شرما، ویر عبدالحمید اور کیپٹن وکرم بترا اور آج ہماری تمام قوتیں کے تمام بازوؤں میں موجود ہیں، اس کا یہ تیوہار ہے ۔مارٹن لوتھر کنگ جونیئر کے اس بیان کا حوالہ دیتے ہوئے کہ اگر کہیں بھی ناانصافی ہوتی ہے تو اس سے دوسری جگہوں پر رائج انصاف کو بھی خطرہ لاحق ہوتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ یہ جنگ ہمارے اخلاق، ہماری جمہوری روایات اور انصاف پسندی کی بہترین مثال ہے ، اس کی مثالیں موجود ہیں۔ تاریخ میں ایسا کم ہی دیکھنے کو ملے گا کہ کسی ملک کو کسی جنگ میں شکست دینے کے بعد کوئی ملک اس پر اپنے تسلط کا اظہار نہ کرے بلکہ اقتدار اپنے سیاسی نمائندے کے حوالے کرے ۔ ‘‘ہماری بنگالی بہنوں اور بھائیوں پر ہونے والی ناانصافی اور مظالم کسی نہ کسی شکل میں پوری انسانیت کے لیے خطرہ تھے ۔’’
’پاک کے منصوبے ناکام ہونگے، بالواسطہ جنگ میں بھی ہماری جیت ہوگی‘
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS