نئی دہلی: (یو این آئی) خلیج بنگال کے اوپر بننے والا سمندری طوفان’جواد‘ اپنی سمت اور رفتار بدل رہا ہے اور یہ آج آدھی رات کو شمالی آندھرا پردیش اور جنوبی اڑیسہ کے ساحلوں سے ٹکرائے گا اور شمال اور شمال مشرق کی کی سمت میں مغربی بنگال کی طرف بڑھنے کی توقع ہے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق اس کے اثرات سے شمالی آندھرا پردیش، جنوبی اڑیسہ اور مغربی بنگال کے ساحلی علاقوں اور شمال مشرقی ریاستوں کے کچھ علاقوں میں 90 سے 100 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے تیز ہوائیں چل سکتی ہیں اور 4 اور 5 دسمبر تک موسلادھار بارش ہوسکتی ہے۔ محکمہ موسمیات کا یہ بھی کہنا ہے کہ اس طوفان میں ہواؤں کی رفتار ماضی قریب میں آنے والے زیادہ شدید طوفانوں سے کم ہے۔ اس میں ہوا کی رفتار کے بجائے تیز بارش اور پانی جمع ہونے سے گھروں اور فصلوں کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔ طوفان میں درخت اور کمزور بجلی اور ٹیلی فون کے کھمبوں کے بھی اکھڑ جانے کا خدشہ ہے۔ ہندوستان کے محکمہ موسمیات کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر مرتیونجے موہاپاترا نے نئی دہلی میں صحافیوں کو بتایا کہ سمندری طوفان جواد اگلے 12 گھنٹوں میں اپنے مشرقی ساحل سے ٹکرائے گا۔ انہوں نے کہا کہ یہ ’سنگین‘ زمرے کا طوفان ہے۔ اس میں ہوا کی رفتار کسی وقت زیادہ سے زیادہ 90 سے 100 کلومیٹر فی گھنٹہ یا اس سے زیادہ ہوگی۔ نیشنل ڈیزاسٹر ریسپانس فورس (این ڈی آر ایف) کے ڈائریکٹر جنرل اتل کروال بھی پریس کانفرنس میں ان کے ساتھ موجود تھے۔ انہوں نے کہا کہ 46 ٹیمیں پہلے ہی آندھرا پردیش، اڑیسہ اور مغربی بنگال کے ساحلی علاقوں میں تعینات کی گئی ہیں اور 18 ٹیموں کو ملحقہ ریاستوں میں رکھا گیا ہے۔ کروال نے بتایا کہ این ڈی آر ایف طیاروں کے ذریعے ضرورت پڑنے پر اضافی ٹیمیں بھیجنے کے لیے تیار ہے۔
ڈاکٹر موہا پاترا نے کہا کہ طوفان کی رفتار 5 دسمبر کی دوپہر تک کم ہو جائے گی۔ یہ طوفان کچے مکانات اور تیار شدہ دھان اور باغبانی کی فصلوں کو شدید بارشوں اور پانی کے جمع ہونے کی وجہ سے نقصان پہنچا سکتا ہے۔
تیز ہوا سے درختوں کے ٹوٹنے، اکھڑنے اور ٹیلی فون اور بجلی کے کھمبے گرنے کا بھی خدشہ ہے۔ محکمہ موسمیات نے ان تینوں ریاستوں کے ساحلی علاقوں میں معمول کی سرگرمیاں مکمل طور پر معطل کرنے کا مشورہ دیا ہے۔ ماہی گیروں، موٹر بوٹ وغیرہ کو اگلے تین دنوں تک سمندر میں نہ جانے اوراس وقت سمندر میں موجود کشتیوں کو واپس آنے کا مشورہ دیا گیا ہے۔ سمندری مسافروں اور سیاحوں کو بھی خطرے سے خبردار کر دیا گیا ہے۔ محکمہ موسمیات نے کہا ہے کہ بارش اور طوفان کے باعث 4 اور 5 تاریخ کو متاثرہ علاقوں میں روشنی بھی بہت کم ہوگی۔ ایسی صورتحال میں ڈرائیوروں کو گاڑی نہ نکالنے کا مشورہ دیا گیا ہے۔
ڈاکٹر مہاپاترا اور مسٹر کروال نے بتایا کہ مرکزی اور ریاستی ایجنسیاں صورتحال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے کل ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ میں تیاریوں کا جائزہ لیا۔ اس سے قبل کابینہ سکریٹری راجیو گوبا، ہوم سکریٹری اجے بھلا نے بھی جائزہ میٹنگیں کی ہیں۔
محکمہ موسمیات نے وقفے وقفے سے طوفان کی صورتحال کے بارے میں بلیٹن جاری کرنے کے انتظامات کیے ہیں۔
سمندری طوفان’جواد‘ آدھی رات تک آندھرا پردیش اور اڈیشہ کے ساحلوں کو چھو سکتا ہے
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS