میگھالیہ میں کانگریس کو پھرجھٹکا، 2بڑے لیڈروں کا استعفیٰ

0

شیلانگ (ایجنسیاں) : میگھالیہ میں کانگریس کو ایک بار پھر بڑا جھٹکا لگا ہے۔ 17 میں سے 12 ممبران اسمبلی کے ترنمول کانگریس میں شامل ہونے کے چند دنوں کے بعد، میگھالیہ میں پارٹی کے 2اور سینئر لیڈروں نے استعفیٰ کی پیشکش کی ہے۔ میگھالیہ پردیش کانگریس کمیٹی کے ورکنگ صدر جیمس لنگدوہ اور سابق جنرل سکریٹری ڈاکٹر مانس داس گپتا نے شیلانگ میں پارٹی سے استعفیٰ دے دیا۔ جیمس لنگدوہ نے اے آئی سی سی جنرل سکریٹری کے سی وینوگوپال کو اپنا استعفیٰ پیش کرنے کے بعد نامہ نگاروں کو بتایا کہ، وہ 1988 میں کانگریس میں شامل ہوئے اور 33 سال تک پارٹی میں کئی عہدوں پر فائز رہے۔انہوں نے کہاکہ میگھالیہ کانگریس کی بنیاد میرے والد نے بنائی تھی، لیکن انہوں نے مجھے کانگریس پارٹی سے باہر نکال دیا۔انہو ںنے کہا کہ مجھے ورکنگ صدر سے ہٹانے کے لیے پہلے ہی دہلی کو ایک مکتوبر بھیجا تھا۔ لنکدوہ نے کہا کہ پارٹی کا زوال ریاست میں 2018 کے اسمبلی انتخابات سے پہلے 31 دسمبر 2017 کو شروع ہوا تھا۔یہ استعفیٰ بدھ کو پارٹی میں نئے عہدیداروں کی تقرری کے بعد دیا گیاہے ۔ واضح رہے کہ آل انڈیا کانگریس کمیٹی نے بدھ کو میگھالیہ ریاستی کانگریس کمیٹی کے ورکنگ صدر کے کی حیثیت سے دوبارہ سی مارک اور پی این سائمن کو مقرر کیا ہے اور بلیکڈ سنگما، گرتھ لسنت آریندھ، روجر بینی، اے سنگما، ای اوساکر پھرا، مینول بڈوار کو جنرل سکریٹری بنایا۔ ایم پی سی سی کے سابق جنرل سکریٹری ڈاکٹر مانس داس گپتا نے بھی پارٹی کی بنیادی رکنیت سے استعفیٰ دے دیا ہے۔ ڈاکٹر گپتا نے اپنا استعفیٰ ایم پی سی سی کے صدر ونسنٹ پالا کو بھیجا، جس میں کہا گیاکہ میں انڈین نیشنل کانگریس کی بنیادی رکنیت سے بھی فوری طور پر استعفیٰ دیتا ہوں۔36سالوں تک پارٹی کی خدمت کرنے کے بعد ایم پی سی سی کے حالیہ پھیر بدل تک جنرل سکریٹری کی حیثیت سے بھی کام کیا۔ میگھالیہ کے سابق وزیر اعلیٰ ڈاکٹر مکل سنگما سمیت کانگریس کے 17 ممبران اسمبلی نے پہلے ہی ٹی ایم سی میں شمولیت اختیار کرلی تھی۔تازہ استعفیٰ سے ریاست میں پارٹی کے وجود کا مسئلہ پیداہوگیا ہے ۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS