نئی دہلی (اظہار الحسن، ایس این بی) : دہلی میں اتوار کو ہوا کا معیار کچھ بہتر ضرور ہوا ہے لیکن پھر بھی یہ بے حد خراب زمرے میں بتایا گیا ہے۔ دہلی سرکار نے حالات پر قابو پانے کے لیے تمام نجی ادارو ںکو ورک فرام ہوم کے لیے ایڈوائزری جاری کردی ہے۔دوسری طرف ہریانہ میں بھی فضائی آلودگی کی سطح میں زبردست اضافہ درج کیاگیا، جس کے پیش نظر ہریانہ سرکار نے 17 نومبر تک تمام تعلیمی اداروں کو بند رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ دہلی سرکار کی جانب سے پرائیویٹ اداروں کوجاری ایڈوائزری میں کہا گیا ہے کہ وہ اپنے ملازمین کو زیادہ سے زیادہ ورک فرام ہوم کی اجازت دیں ۔سبھی اسکول اور سرکاری دفاتر اور تعمیر ی سرگرمیاں بند کرنے کا مقصد گاڑیوں اور دھول سے ہونے والی آلودگی کو روکنا ہے۔ وزیر اعلیٰ اروند کجریوال کی طرف سے دہلی میں آلودگی کو قابو کرنے کو لے کر لئے گئے فیصلوں پر پوری طرح عملدر آمد کرانے کے لئے ماحولیات محکمہ نے تفصیلی حکم جاری کردیا ہے۔ وزیر اعلیٰ اروند کجریوال نے کل وزیروں اور افسروں کے ساتھ ایمر جنسی میٹنگ کر کئی فیصلے لئے تھے ،تاکہ دہلی والوں کو آلودگی سے فوری راحت مل سکے ۔دہلی میں اسکول ۔کالج اورکوچنگ انسٹی ٹیوٹ سمیت سبھی تربیتی ادارے وغیرہ 20نومبر تک بند رہیں گے اور چھوٹی بڑی سبھی تعمیر اور انہدامی سرگرمیاں 17نومبر تک بند رہیں گی ۔ساتھ ہی دہلی سرکار کے تحت سبھی دفاتر ،کارپوریشنس اور ادارے بھی 17نومبر تک بند رہیں گے اور افسر۔ ملازم گھر سے کام کریں گے ۔حالانکہ اس ہنگامی پابندی مدت کے دوران صحت ،پولیس ،بجلی پانی ،پبلک ٹرانسپورٹ سمیت سبھی ایمر جنسی اور ضروری سروسز جاری رہیں گی۔ وزیر ماحولیات گوپال رائے نے کہا کہ کل (ہفتہ ) اے کیو آئی کی سطح کافی سنگین تھی ،جس میں آج کچھ سدھار ہوا ہے ،لیکن ابھی اندازہ لگایا جا رہا ہے کہ اگلے کچھ دنوں میں دہلی میں آلودگی کی سطح اور خراب ہوگی ۔اسی کے مد نظر محکمہ ماحولیات کی طرف سے متعلقہ محکموں کو حکم جاری کیاگیا ہے۔یہ حکم انوائرمنٹ پروٹیکشن ایکٹ۔ 1986کے سیکشن ‘۔5کے تحت جاری کیا گیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ تعلیمی اداروں کو صرف ان جگہوں پر چھوٹ ملے گی، جہاں پر پہلے سے ہی امتحانات ہورہے ہیں۔ یعنی جہاں پر امتحانات ہورہے ہیں ،وہ انسٹی ٹیوٹ یا کالج کھلے رہیں گے۔ باقی سبھی بند رہیں گے۔17نومبر تک از سر نو اس کا تجزیہ کرکے دہلی سرکار آگے کا فیصلہ لے گی۔ انہوں نے بتایا کہ ہنگامی حالات میں لئے گئے فیصلے کے دوران ایمر جنسی ضروری سروسز دینے والے سبھی ادارے اور محکمے کھلے رہیں گے۔جیسے صحت اور اس سے متعلق سبھی محکمے رہیں گے ۔ پابندی کی مدت کے دوران پولیس ، جیل ،ہومگارڈ، فائر سروس،ضلع انتظامیہ ،ڈی پی سی سی ، ماحولیات محکمہ ،پے اینڈ اکائونٹ دفتر ،بجلی ،پی ڈبلیو ڈی ،آبپاشی اور سیلاب کنٹرول محکمہ ،پانی سپلائی، سینیٹیشن، پبلک ٹرانسپورٹ (ہوائی ،میٹرو اور بس ) کی سروسز جاری رہیں گی ۔ان ایمر جنسی سروسز کے ساتھ ہی پبلک ٹرانسپورٹ کو سپورٹ کرنے والی سروسز کارگو، ٹکٹنگ ،ایئر فلائٹ، ڈیزاسٹر مینجمنٹ اور اس سے متعلق سروسز ،این آئی سی اور میونسپل جیسی سروسز جاری رہیں گی ۔اس کے علاوہ سبھی طرح کے دفتر بند رہیں گے ۔گوپال رائے نے کہا کہ چونکہ یہ سبھی کی صحت اور زندگی کا سوال ہے ،اس لئے دہلی سرکار کی کوشش ہے کہ ہر حال میں بڑھتی آلودگی سے جلد سے جلد نپٹا جائے اور دہلی کے لوگوں کو جلد راحت پہنچائی جائے ،تاکہ وہ صاف ہوا میں سانس لے سکیں۔ دوسری طرف ہریانہ سرکار نے دہلی این سی آر میں بڑھتی آلودگی کی سطح کے درمیان گروگرام، فرید آباد، سونی پت اور جھجھر کے تمام اسکولوں کو 17 نومبر تک بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ہریانہ سرکار نے کہا ہے کہ یہ آرڈر 17 نومبر تک نافذ رہے گا۔
آلودگی کا قہر: دہلی اور ہریانہ سرکار کا تعلیمی ادارے بندرکھنے کا اعلان
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS