’من بیدھ‘ہی نہیں بلکہ ’مٹھ بھید‘بھی ہے بی جے پی میں: اکھلیش

0

لکھنؤ،(یو این آئی) سماج وادی پارٹی (ایس پی) کے صدر اکھلیش یادو نے کہا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) میں ان دنوں نہ صرف ‘من بھید‘ہی نہیں بلکہ ‘مٹھ بھید’ بھی ہے، حالت یہ ہے کہ اتر پردیش میں بی جے پی حکومت کے دونوں انجن آپس میں ٹکرا رہے ہیں۔
کانگریس ایم پی ہریندر ملک اور ان کے سابق ایم ایل اے بیٹے پنکج ملک سمیت کچھ دیگر کے استعفیٰ کے بعد منعقدہ ایک پریس کانفرنس میں مسٹر یادو نے جمعہ کو بتایاکہ ”بی جے پی کی طرف سے آنے والی خبروں سے پتہ چلتا ہے کہ ان میں صرف اختلاف ہی نہیں، بلکہ اختلاف رائے بھی۔ اتنا فرق ہے کہ دونوں انجن ایک دوسرے سے ٹکرا رہے ہیں۔ سنا ہے کہ کچھ اسمبلی سیٹوں پر ٹکٹ بدلے جا رہے ہیں۔ اگر تمام ایم ایل اے بھی بدل جاتے ہیں تب بھی عوام نے بی جے پی کو بدلنے کا ارادہ کر لیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ کسان ملک کی معیشت کی ریڑھ کی ہڈی ہیں اور اتر پردیش میں سب سے زیادہ پریشان کسان ہی ہیں۔ اس کے کھیت میں فصل کھڑی ہے۔ دھان کٹائی کے بعد منڈی جانے لگا ہے لیکن حکومت نے اسے خریدنے کا کوئی انتظام نہیں کیا۔ بعض مقامات پر کسانوں کو مناسب قیمت نہ ملنے کی وجہ سے دھان کو آگ لگانی پڑی۔ بندیل کھنڈ میں کسان کھاد کے لیے لائن میں کھڑے ہونے پر مجبور ہیں۔ مسلسل قطاروں میں لگنے سے کسان اپنی جان گنوا رہے ہیں۔ کسان خودکشی کر رہا ہے۔ پریشان کسانوں نے اس بار بی جے پی کو اقتدار سے بے دخل کرنے کا ارادہ کر لیا ہے۔
مہنگائی کا ذکر کرتے ہوئے اکھلیش نے بتایا کہ ڈیزل اور پٹرول تیزی سے مہنگا ہوتا جا رہا ہے۔ بی جے پی نہ جانے کس پہاڑی پر عوام کو یاد دلانا چاہتی ہے کہ ہر روز 35 پیسے قیمت بڑھ جاتی ہے۔ معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھنے والے کسان کی کوئی مدد نہیں کر رہا۔ کسان ڈیزل اور بجلی کے مہنگے ہونے سے پریشان ہیں لیکن منافع کہاں جا رہا ہے کوئی نہیں جانتا۔ دراصل بی جے پی کسانوں کی نہیں بلکہ منافع خوروں کی پارٹی ہے۔ یہ بڑے لوگوں کی پارٹی ہے جو منافع کے لیے کھیلتی ہے۔ جو سینسیکس کے اپ اور ڈاؤن کو دیکھتے ہیں جبکہ غریب اور کسان معیشت کو سنبھالتے ہیں۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS