مالیوال نے یوگی آدتیہ ناتھ کو خط لکھ کر بچی کی عصمت دری معاملے میں کارروائی کا مطالبہ کیا

0

نئی دہلی، (یو این آئی) دہلی خواتین کمیشن کی چیئرپرسن سواتی مالیوال نے منگل کو اتر پردیش کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ کو ایک خط لکھ کر بلند شہر میں 12 سالہ لڑکی کی عصمت دری کے معاملے میں تیزی سے کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا۔
محترمہ مالیوال نے بتایاکہ”میں لڑکی سے ملنے کے بعد بہت پریشان ہوں۔ ڈاکٹروں نے مجھے بتایا ہے کہ ان کی حالت انتہائی تشویشناک ہے۔ کب تک ہماری لڑکیوں کو اس طرح ہراساں کیا جاتا رہے گا؟ مرکز چھ ماہ کے اندر عصمت دری کرنے والوں کو سخت سزا دینے کا قانون کیوں نہیں بنا سکتا؟ میں نے یوگی آدتیہ ناتھ کو خط لکھا ہے۔ انہیں اتر پردیش پولیس کو سخت احکامات دے کر عمل کرنا چاہئے اور اس معاملے میں متعلقہ سیکشن کو شامل کرنے کو یقینی بنانا چاہئے۔ میری ٹیم چوبیس گھنٹے لڑکی کے ساتھ ہے، لیکن اتر پردیش حکومت کو اسے مناسب معاوضہ اور بازآبادکاری کے انتظامات کرنے ہوں گے۔
دہلی ویمن کمیشن کی چیئرپرسن بھی متاثرہ لڑکی سے ملنے دہلی کے اسپتال میں گئیں، جہاں اس کا علاج چل رہا ہے۔ یہ ہولناک واقعہ اتر پردیش کے بلند شہر ضلع میں 15 اکتوبر کو پیش آیا تھا، جس کے بعد متاثرہ لڑکی کو قریبی مقامی اسپتال میں داخل کرایا گیا، لڑکی کے والدین کھیت میں کام کرنے گئے ہوئے تھے اور لڑکی اپنی دو بہنوں کے ساتھ اپنے گھر چلی گئی تھی اور باہر کھیل رہی تھی۔ دن میں تقریبا 12 بجے اس کا پڑوسی وہاں آیا جس کی عمر 45 سال ہے اور نام چھترپال ہے۔ وہ 12 سالہ لڑکی کو گھر کے اندر لے گیا اور اس کے ساتھ وحشیانہ زیادتی کی۔ اس کے بعد اس نے لڑکی پر چاقو سے حملہ کیا اور اس کا گلا گھونٹنے کی بھی کوشش کی، پھر وہ جائے واقع سے فرار ہوگیا۔ متاثرہ بچی کی پانچ سالہ بہن نے یہ سارا واقعہ اپنی آنکھوں سے دیکھا تھا۔

لڑکی کے والدین اسے فوری طور پر بلند شہر کے قریبی اسپتال لے گئے اور پھر اسے بہتر علاج کے لیے میرٹھ کے ایک سرکاری اسپتال میں داخل کرایا گیا۔ اس کی حالت نازک ہونے کی وجہ سے انہیں دہلی لانا پڑا۔ اس وقت لڑکی دہلی کے ایک اسپتال میں داخل ہے اور اس کی حالت اب بھی نازک ہے۔
خواتین کمیشن نے اپنے خط میں اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ کو مطلع کیا ہے کہ کمیشن متاثرہ لڑکی اور اس کے خاندان کی ہر ممکن مدد کرنے کی کوشش کر رہا ہے اور ان کی فوری طبی اور قانونی ضروریات کا بھی خیال رکھے ہوئے ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا ہے کہ ریاستی پولیس کو جلد از جلد احکامات جاری کیے جائیں تاکہ عصمت دری کی متعلقہ دفعات کو ایف آئی آر میں شامل کیا جائے اور اس معاملے میں لاپرواہی برتنے والے اہلکاروں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے اور لڑکی اور اس کے خاندان کو پولیس سیکورٹی بھی فراہم کی جائے۔
انہوں نے اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ سے بھی درخواست کی کہ وہ غریب خاندان سے متاثرہ لڑکی کو فوری طور پر مناسب معاوضہ فراہم کریں اور بحالی کا ایک مناسب منصوبہ بھی تیار کریں تاکہ بچی کا مستقبل محفوظ ہو سکے۔ انہوں نے یہ بھی مطالبہ کیا ہے کہ اس معاملے کی سماعت فاسٹ ٹریک کورٹ میں کی جائے تاکہ ملزمین کو جلد از جلد سخت سزا دی جا سکے۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS