نئی دہلی،(یو این آئی) میگھالیہ کی راجدھانی شیلانگ اور آسام کے ڈبرو گڑھ کو ہوائی راستہ سے جوڑنے کے لئے اڑان منصوبے کے تحت آج براہ راست خدمات شروع کی گئی۔ انڈیگو اس راستے پر 78 سیٹوں والے اے ٹی آر 72 طیارہ سے ہوائی خدمات شروع کرے گی۔
شہری ہوابازی کے مرکزی وزیر جیوتر آدتیہ ایم سندھیا نے شہری ہوابازی کے ریاستی وزیر ڈاکٹر وی کے سنگھ اور شہری ہوابازی کی سکریٹری راجیو بنسل کی موجودگی میں علاقائی کنکٹی وٹی اسکیم اڑے دیش کا عام ناگرک (آر سی ایس اڑان) کے تحت شیلانگ۔ ڈبرو گڑھ شاہراہ پر پہلی براہ راست پرواز کو ورچوئل جھنڈی دکھاکر روانہ کیا۔ میگھالیہ کے وزیراعلی کونراڈ سنگما کے ساتھ ہی کئی ارکان پارلیمنٹ اور میگھالیہ کے کئی وزیروں نے اس پروگرام میں حصہ لیا۔
وزیراعلی کونارڈ سنگما، میگھالیہ کے وزیراعلی پرسٹون تین سونگ، میگھالیہ کے نائب وزیراعلی ونسینٹ ایچ پالا،شیلانگ، میگھالیہ سے لوک سبھا کے رکن ڈاکٹر وانویرائے کھرلوکھی، شیلانگ، میگھالیہ سے راجیہ سبھا کے رکن داساکھیاتبھا لمارے، میگھالیہ کے ٹرانسپورٹ محکمے، تعمیرات عامہ کے محکمے کے وزیر صنوبر شللئی نے بھی شیلانگ- ڈبرہ گڑھ پرواز کے آغاز کی اس تقریب میں شرکت کی۔
شہری ہوا بازی کی وزارت کی جوائنٹ سکریٹری محترمہ اوشا پادھی نے اپنی وزارت کے دیگر سینیئر افسران کے ساتھ مل کر اس تقریب میں شرکت کی۔
شہری ہوابازی کے مرکزی وزیر جیوترادتیہ ایم سندھیا نے کہا ،” شیلانگ ، دنیا کے سب سے اونچے اور بارش والے علاقوں میں سے ایک ہے۔ اس جگہ کی اہمیت نہ صرف ملک کے لیے ہے بلکہ پوری دنیا کے لیے بھی ہے۔ شیلانگ اپنی پہاڑیوں ، غاروں ، بلند ترین جھرنوں، خوبصورت نظاروں اور اپنی مالا وراثت اور ثقافت کی وجہ سے مشرق کے اسکاٹ لینڈ کے طور پر جانا جاتا ہے۔ ایسی کوئی چیز نہیں ہے جو میگھالیہ میں موجود نہ ہو۔ یہ مقام دنیا بھر سے سیاحوں کے لیے دلچسپی کا مرکز ہے”۔
وزیرموصوف نے یہ بات بھی زور دے کر کہی ”2014 میں شمال مشرق میں محض 6 ہوائی اڈوں سے پروازوں کی آمدورفت ہوتی تھی جبکہ اب 2021 میں ہوائی اڈوں کی تعداد 15 ہوگئی ہے۔ سات سال کے مختصر عرصے میں ہم نے یہ مقصد حاصل کیا ہے۔ میں آپ کو یقین دلاتا ہوں کہ یہ محض اایک آغاز ہے۔ ہم شمال مشرق کی بین ریاستی اور اس علاقے کے اندر رابطوں کو بڑھانے کے پابند ہیں۔ پروازوں میں اضافے کے علاوہ ہماری توجہ آخری مسافت تک ہیلی کاپٹر خدمات کے ساتھ ساتھ بنیادی ڈھانچے میں اضافہ کرنے پر بھی ہے۔ اس بات کی یقین دہانی کے لیے ہم نے حال ہی میں شمال مشرق میں ہیلی خدمات میں مزید اضافے کے لیے ہیلی کاپٹر پالیسی کا آغاز کیا ہے۔ ہم چاہتے ہیں کہ لوگ پورے ملک سے شمال مشرق آئیں۔”
شیلانگ کا پورا شہر سبھی اطراف سے پہاڑیوں سے گھرا ہوا ہے۔ عمدہ ساکھ والے بہت سے تعلیمی ادارے یہاں موجود ہیں۔ اور شیلانگ پورے شمال مشرقی بھارت کے لیے تعلیم کا ایک مرکز ہے۔ خوبصورتی اور تعلیمی مرکز ہونے کے علاوہ شیلانگ ، میگھالیہ کا باب داخلہ بھی ہے۔ یہ ریاست موسلا دھار بارش ، غاروں ، بلند ترین جھرنوں، خوبصورت نظاروں اور اپنی مالا مال وراثت اور ثقافت کے لیے مشہور ہے۔ شیلانگ اپنے ایلیفینٹ جھرنوں، شیلانگ چوٹیوں، امیم جھیل، سہپیٹ نیگ چوٹی، ڈان باسکو میوزیم ، لیتلم کینینز، کے لیے جانا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ، شمال مشرقی بھارت میں یہ واحد راجدھانی ہے جہاں پر دو فٹبال کلبز ہیں جو آئی-لیگ میں شرکت کرتے ہیں جن کے نام رائل واہنگدوہ ایف سی اور شیلانگ لاجونگ ایف سی ہے۔ اس کے علاوہ، شیلانگ گولف کورس، ملک میں سب سے قدیم گولف کورسز میں سے ایک ہے۔
شیلانگ اور ڈبروگڑ کے درمیان ٹرانسپورٹیشن کے کسی بھی وسیلے کے نہ ہونے کے سبب لوگوں کو 12 گھنٹہ طویل سفر سڑک اور ٹرین کے ذریعہ کرنا پڑتا تھا۔ اب ، آس پاس کے لوگ دونوں شہروں کے درمیان محض 75 منٹ کی پرواز سے یہاں پہنچ سکتے ہیں۔
ایئرلائن میسرز انڈیگو کواڑان کے تحت ، چار نیلامیوں کے دوران شیلانگ – ڈبروگڑھ روٹ تفویض کیا گیا تھا۔ ان ایئر لائنس کو اڑان اسکیم کے تحت وائبلیٹی گیپ فنڈنگ(وی جی ایف)یعنی اضافی رقم فراہم کی جا رہی ہے۔ تاکہ عام آدمی کے لیے پرواز کا کرایہ مناسب اور قابل برداشت ہو۔ ایئر لائن 78 سیٹوں والا اے ٹی آر -72 طیارہ کام پر لگائے گی۔
ابھی تک، 389 روٹس اور 62 ہوائی اڈوں پر اڑان اسکیم کے تحت پروازیں شروع کی گئی ہیں۔ (پانچ ہیلی کاپٹرس اور دو واٹرایئروڈرومس)۔ اس اسکیم میں ملک کی سبھی ریاستوں اور مرکز کے زیرانتظام علاقوں میں مستحکم ہوائی رابطے قائم کرنے کی بات کہی گئی ہے۔ اگرچہ ، یہ رابطے ابھی تک پوری طرح قائم نہیں کیے گئے ہیں لیکن بھارت کی ہوابازی کی مارکٹ میں ایک نئے علاقائی خطے کی بنیاد رکھی جا چکی ہے۔
شیلانگ۔ ڈبرو گڑھ کے لئے براہ راست پرواز کا آغاز
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS