نئی دہلی،(یو این آئی):نیتی آیوگ کے وائس چیئرمین راجیو کمار نے کہا ہے کہ ندیوں اور سمندروں سے پلاسٹک کے کچرے کو ختم کرنے کے لیے راشٹریہ سوچھ گنگا مشن اور جزیروں کے مقامی حکومتی اداروں کے ساتھ تعاون کیا جانا چاہئے۔
جمعہ کو یہاں دریاؤں اور سمندروں سے پلاسٹک کے کچرے کے خاتمے کے حوالے سے ایک کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مسٹر کمار نے بتایا کہ پلاسٹک ویسٹ مینجمنٹ اقوام متحدہ کے 17 ملینیم ڈیولپمنٹ اہداف میں سے 14 کو حاصل کرنے میں معاون ہے۔
انہوں نے بتایا کہ گنگا ندی اور ساحلی علاقوں میں پلاسٹک کا سراغ لگانے کے لیے راشٹریہ سوچھ گنگا مشن اور جزیروں کے مقامی حکومتی اداروں کے ساتھ تعاون کیا جانا چاہیے۔کانفرنس میں نیتی آیوگ کے چیف ایگزیکٹو آفیسر امیتابھ کانت نے بتایا کہ پلاسٹک معاشرے میں ایک لعنت بن چکا ہے۔ اس کا انتظام کرنا بہت ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان 2022 تک سنگل یوز پلاسٹک کے خاتمے کا عہد کرنے میں ایک سرخیل ملک ہے۔ پلاسٹک مینجمنٹ میں انوویشن پر زور دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مختلف ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے اسے فروغ دیا جانا چاہیے۔
کانفرنس میں پلاسٹک کی مصنوعات کی ری سائیکلنگ اور دوبارہ استعمال، سنگل یوز پلاسٹک کو تبدیل کرنے کے لیے تحقیق اور انوویشن ، ادارہ جاتی استحکام ، عوامی بیداری ، سرگرمیوں کا مسلسل جائزہ اور بہتری اور علاقائی ، قومی اور بین الاقوامی سطح پر قواعد و ضوابط کے نفاذ پر تبادلہ خیال کیا جانا چاہئے۔
پلاسٹک کچرے کے خاتمے کے لئے راشٹریہ سوچھ گنگا مشن کے ساتھ تعاون کیا جائے: نیتی آیوگ
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS