نئی دہلی،(یو این آئی): کسان مورچہ نے ہفتہ کو مرکزی وزیر مملکت برائے داخلہ اجے مشرا ٹینی اور ان کے بیٹے آشیش مشرا مونو کی فوری گرفتاری کا مطالبہ کیا ہے اور کہا ہے کہ اگر ان کے مطالبات پورے نہیں ہوئے تو دسہرہ کو وزیر اعظم نریندر مودی اور مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کے پتلے جلایا جائیں گے۔سینکت کسان مورچہ نے لکھیم پور کھیری قتل عام کے خلاف یہاں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ اگر حکومت 11 اکتوبر تک ان کے مطالبات کو قبول نہیں کرتی ہے تو 12 اکتوبر کو تکونیا ، لکھیم پور میں ‘حق کی فتح اور جھوٹ کی تباہی‘پروگرام کے تحت وزیر اعظم نریندر مودی اور مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کے پتلے جلائے جائیں گے۔کسان مورچہ نے الزام لگایا کہ لکھیم پور واقعہ ایک سوچی سمجھی سازش کے تحت رونما ہوا ، لہذا مسٹر مشرا کو برطرف کیا جائے اور ان کے بیٹے آشیش مشرا مونو کو فوری طور پر گرفتار کیا جائے۔
مسٹر یوگیندر یادو نے کہا کہ ہم اس جدوجہد کو آگے بڑھائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ سینکت کسان مورچہ کا اجلاس کل منعقد ہوا جس میں فیصلہ کیا گیا کہ 12 اکتوبر کو تکونیا کے مقام پر پانچوں شہیدوں کو آخری ارداس دی جائیں گی۔ انہوں نے پورے ملک کے کسانوں سے اپیل کی کہ وہ اس موقع پر تکونیا پہنچیں۔ انہوں نے لکھیم پور واقعہ کو جلیانوالہ باغ کے برابر قرار دیتے ہوئے پورے ملک کے لوگوں سے اپیل کی کہ وہ شہداء کو خراج عقیدت پیش کریں۔
انہوں نے بتایا کہ کسانوں کی استھی 12 اکتوبر کو ہی نکالی جائے گی۔ ہر کلش اتر پردیش کے ہر ضلع میں جائے گا اور دوسری ریاستوں میں کلش یاترا نکالی جائے گی۔ انہوں نےبتایا کہ 18 اکتوبر کو پورے ملک میں ریل روکو مہم شروع کی جائے گی۔ اس کے علاوہ 26 اکتوبر کو لکھنؤ میں ایک مہا پنچایت منعقد ہوگی۔
بھارتیہ کسان یونین کے ترجمان راکیش ٹکیت نے بتایا کہ جس علاقے میں کسانوں کو کچلا گیا ہے وہاں کے لوگ بہت زیادہ خوف و ہراس میں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جب تک مسٹر مشرا استعفیٰ نہیں دیتے تحقیقات منصفانہ نہیں ہو سکتی۔ وزیر اور اس کے بیٹے کی گرفتاری کے بغیر تفتیش نامکمل ہوگی۔ انہوں نے بتایا کہ ہماری تحریک جدوجہد سے حل کی طرف بڑھے گی۔
بھارتیہ کسان یونین اُگرہن کے جوگندر سنگھ اُگرہن نے بتایا کہ بی جے پی حکومت نے تحریک کو بدنام کرنے کی تمام کوششیں کیں لیکن ناکام رہی۔ تحریک کو توڑنے میں ناکامی کے بعد بی جے پی حکومت پچھلے تین ماہ سے جو کچھ کر رہی ہے وہ خطرناک ہے۔ حکومت اب تشدد کے ذریعے تحریک کو کچلنا چاہتی ہے۔ حکومت مکمل طور پر تشدد کرنے پر تلی ہوئی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اس کا جواب امن اور جدوجہد سے دیا جائے گا۔
سینکت کسان مورچہ کے رکن درشن پال نے بتایا کہ 25 ستمبر کو مسٹر مشرا نے اشتعال انگیز تقریر کی جس کا نتیجہ 3 اکتوبر کو سامنے آیا۔ تشدد کے ذریعے پورے ملک میں خوف و ہراس کا ماحول بنایا جا رہا ہے ، جسے کامیاب نہیں ہونے دیا جائے گا۔
مسٹر حنان ملا نے بتایا کہ کسانوں کی تحریک پورے ملک میں چلائی جا رہی ہے۔ 40 کروڑ سے زیادہ لوگوں نے حمایت کی ہے۔ سینکت کسان مورچہ کو ملک کے کونے کونے سے حمایت مل رہی ہے۔ہماری تحریک کو نہیں توڑ نہیں سکے تو حکومت تشدد کا راستہ اختیار کر رہی ہے۔ جہاں بھی بی جے پی کی حکومت ہے حکومت راشٹریہ سویم سیوک سنگھ کے ساتھ مل کر تشدد کو بھڑکانے کی کوشش کر رہی ہے۔
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS