باراں: (یو این آئی) راجستھان میں سیکنڈری ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کے زیراہتمام منعقد ہونے والے کھیلوں کے مقابلے میں 23 نئے کھیلوں کو شامل کرنے سے اب لڑکیاں بھی فٹ بال، کرکٹ وغیرہ کھیل سکیں گی۔ ڈائریکٹر سیکنڈری ایجوکیشن بیکانر کے ذریعہ سیکنڈری ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کے زیراہتمام منعقد ہونے والے کھیلوںکے مقابلے میں 23 نئے کھیلوں کوشامل کرنے کے حال ہی میں احکامات جاری کیے گئے ہیں۔ فزیکل ٹیچرز ایسوسی ایشن کے ریاستی جنرل سکریٹری سنیل شرما نے بتایا کہ نئے کھیلوں کوکھیل کیلنڈر میں جوڑنے سے اب کھیلوں کی تعداد بڑھ کر تقریباً 41 ہو جائے گی۔ ابھی تک صرف 18 کھیلوں میں ہی ضلع اور ریاست وقومی سطح پر مقابلوں کا اہتمام ہوتا آیا ہے۔ محکمہ تعلیم کے اسپورٹس رولز 2005 کے مطابق محکمہ میں آپریٹڈ 18 کھیلوں کے علاوہ ریاستی حکومت سے موصول ہونے والی منظوری کے بعد مزید 23 کھیلوں کو شامل کیا گیا ہے۔ ان تمام کھیلوں کے لیے عمر کی حد بھی مقررکی گئی ہے۔ قابل ذکر ہے کہ ماضی میں 18 کھیلوں کا مقابلہ ہوتاآیا ہے،جن میں جمناسٹکس،ہینڈ بال،ہاکی،جوڈو،سافٹ بال،تیراکی،والی بال،بیڈمنٹن،باسکٹ بال،کھو کھو،لان ٹینس،ٹیبل ٹینس،کبڈی تیر اندازی،ایتھلیٹکس وغیرہ شامل ہیں۔
اسکولی کھیلوں کے مقابلے میں نئے کھیل شامل ہوں گے ان میں فٹ بال، کشتی اور کرکٹ لڑکیوں کے لیے جبکہ سائیکلنگ، باکسنگ،اسپیڈ بال،شطرنج،نیٹ بال،بال بیڈمنٹن،تھرو بال،رول بال، ٹینس والی بال،ٹینس بال کرکٹ،آستھے دا اکھاڑا،تائیکوانڈو، کوڑو،کراٹے،ووشو،ملکھم،سیپک ٹکرا،ٹگ آف وار،لگوری (ستولیا) اورسپرسیون کرکٹ طلبہ وطالبات دونوں کے لئے ہوں گے۔
راجستھان میں لڑکیاں بھی اب فٹ بال اورکرکٹ کھیلیں گی !
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS