نوئیڈا کی 40 منزلہ عمارتیں ہوجائیں گی زمیں دوز،سپریم کورٹ کا بڑا فیصلہ،تفصیلات حاضر

0
Image: NCR News

نئی دہلی،(ایجنسی): سپر ٹیک امیرالڈ معاملے میں سپریم کورٹ نے منگل کو ایک بڑا فیصلہ دیا ہے۔ عدالت نے نوئیڈا میں واقع سپر ٹیک امیرالڈ کے40 منزلہ جڑواں ٹاور کو تین ماہ کے اندر مسمار کرنے کا حکم دیا ہے۔ جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ اور جسٹس ایم آر شاہ کی بنچ نے یہ فیصلہ دیا۔ جسٹس چندرچوڑ نے فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ یہ کیس نوئیڈا اتھارٹی اور ڈویلپر کے درمیان ملی بھگت کی مثال ہے۔ اس معاملے میں بلڈنگ پلان کی براہ راست خلاف ورزی کی گئی۔ نوئیڈا اتھارٹی نے اس منصوبے کو لوگوں کے ساتھ شیئر بھی نہیں کیا۔ اس صورت حال میں الہ آباد ہائی کورٹ کا ٹاور گرانے کا فیصلہ بالکل درست تھا۔

سپریم کورٹ نے اپنے حکم میں کہا کہ دونوں ٹاوروں کو گرانے کی قیمت سپر ٹیک سے وصول کی جائے۔ اس کے علاوہ دیگر عمارتوں کی حفاظت کو مدنظر رکھتے ہوئے ٹاورز کو مسمار کیا جانا چاہیے۔ نوئیڈا اتھارٹی ماہرین کی مدد لیں۔ جن لوگوں کو رقم واپس نہیں کی گئی ان کو رقم واپس دی جائے۔ عدالت نے کہا کہ فلیٹ خریداروں کو دو ماہ میں رقم واپس کی جائے۔
جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ نے کہا کہ غیر مجاز تعمیرات میں بہت زیادہ اضافہ ہوا ہے۔ ماحول کے تحفظ اوررہائشیوں کی حفاظت پر بھی غور کرنا ہوگا۔ یہ تعمیراتی حفاظت کے معیار کو کمزور کرتا ہے۔ ناانصافیوں سے سختی سے نمٹنا ہوگا۔ بلڈرز اور منصوبہ سازوں کے درمیان ناپاک گٹھ جوڑ رہائشیوں کو ان معلومات سے محروم کرتا ہے جن کے وہ حقدار ہیں۔

عدالت نے کہا کہ نوئیڈا اتھارٹی کی جانب سے دی گئی منظوری عمارت کے قوانین کی خلاف ورزی ہے۔ ٹاورز کے درمیان کم سے کم فاصلہ بھی قانون کے خلاف ہے۔ ٹاورز کی تعمیر کے لیے گرین ایریا کی خلاف ورزی کی گئی۔ عدالت عظمیٰ نے کہا کہ اپیل کنندہ اپنے خرچے پر نوئیڈا حکام کی نگرانی میں کرے گا۔ نوئیڈا اتھارٹی سنٹرل بلڈنگ ریسرچ انسٹی ٹیوٹ روڑکی اور اس کے ماہرین سے مشورہ کرے گی۔ مسمار کرنے کا کام سی بی آر آئی کی مجموعی نگرانی میں کیا جائے گا۔ اگر سی بی آر آئی ایسا کرنے میں اپنی نااہلی کا اظہار کرتی ہے تو ایک اور ماہر ایجنسی کو نوئیڈا نامزد کرے گا۔ مسمار کرنے کی لاگت اور تمام اتفاقی اخراجات بشمول ماہرین کو قابل ادائیگی فیس سپرٹیک برداشت کرے گی۔ جو لوگ رقم واپس کرنا چاہتے ہیں انہیں دو ماہ میں 12 فیصد سود کے ساتھ واپس کیا جائے۔ اپیل کنندہ اس فیصلے کی وصولی سے ایک ماہ کے اندر RWA کو ہرجانہ کے طور پر دو کروڑ روپے ادا کرے گا۔

سپریم کورٹ نے نوئیڈا اتھارٹی اور سپر ٹیک کے عہدیداروں کے خلاف کارروائی کے فیصلے کو بھی برقرار رکھا ہے۔ سپریم کورٹ نے الہ آباد ہائی کورٹ کے فیصلے پر مہر لگاتے ہوئے کہا کہ مجاز اتھارٹی کو قانون کے مطابق قانونی کارروائی کی اجازت دینی چاہیے۔

دراصل2014 میں الہ آباد ہائی کورٹ نے ہاؤسنگ سوسائٹی میں قوانین کی خلاف ورزی پر دونوں ٹاوروں کو گرانے کا حکم دیا تھا۔ اس کے ساتھ اتھارٹی کے عہدیداروں کے خلاف ہدایات بھی جاری کی گئیں۔ اس کے بعد سپر ٹیک کی درخواست پر سپریم کورٹ نے ہائی کورٹ کے حکم پر روک لگا دی تھی۔ اس کے علاوہ این بی سی سی سے کہا گیا کہ وہ تفتیش کریں اور رپورٹ پیش کریں۔ سماعت کے دوران سپریم کورٹ نے نوئیڈا اتھارٹی کو بلڈر کا ساتھ دینے پر سخت سرزنش کی تھی۔ سپریم کورٹ نے کہا کہ آپ بلڈر کی زبان بول رہے ہیں،آپ کے جسم کے ہر حصے سے کرپشن ٹپکتی ہے۔ نوئیڈا ایکسپریس وے پر سپر ٹیک ایمرالڈ کورٹ پروجیکٹ کیس میں نوئیڈا اتھارٹی کے اپنے عہدیداروں کا دفاع اور فلیٹ خریداروں کی کوتاہیوں کی نشاندہی کی وجہ سے سپریم کورٹ نے کہا۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS