نئی دہلی : (ایجنسی) دہلی خواتین کمیشن نے نریلا میں رہنے والی تین نابالغ لڑکیوں کو جسم فروشی اور انسانی اسمگلنگ کے ریکٹ سے آزاد کرایا ہے۔ دہلی خواتین کمیشن کی چیئرپرسن سواتی مالیوال نے پیر کے روز کہا کہ “ہماری ٹیم نے اس معاملے میں مستعدی کا مظاہرہ کرتے ہوئے لڑکیوں کو رہا کرایا ہے۔ ان چھوٹی بچیوں کو پیسے کے لالچ میں جسم فروشی کے دھندے میں دھکیلا جارہا تھا۔ پولس نے اس معاملے میں ایف آئی آر درج کرلی ہے اور مجھے امید ہے کہ ملزموں کو جلد گرفتارکرلیا جائے گا۔ دہلی خواتین کمیشن اسی طرح مستعدی کے ساتھ خواتین اوربچوں کی حفاظت جاری رکھے گا۔ تین لڑکیوں میں سے ایک نے 181 پر فون کرکے بتایا کہ گانجہ کا کاروبار کرنے والی حلیمہ نامی خاتون نے اسے بہکایا تھا کہ وہ اسے کام دلائے گی اور کام کے بہانے اس نے اسے جسم فروشی کے دھندے میں دھکیل دیا۔ لڑکی نے بتایا کہ ایک دن حلیمہ اسے ایک جنگل میں لے گئی اوروہاں پراسے کچھ لڑکوں کے ساتھ یہ جبرا جسمانی تعلق کرنے کو کہا۔ انکار کرنے پراسے جان سے مارنے کی دھمکی دی گئی۔ متاثرہ کے مطابق حلیمہ اسی طرح غریب لڑکیوں کو نشانہ بناتی ہے اور ان سے جبرا جسم فروشی کرواتی ہے۔
دہلی خواتین کمیشن کی ٹیم نے پولس کے ساتھ مل کر اس معاملے میں کارروائی شروع کی۔ لڑکیوں نے بتایا کہ ایک لڑکی کی عمر 15 سال ہے اوران میں سے دو کی عمر 14 سال ہے۔ کمیشن کی ٹیم نے اے سی پی کے ساتھ مل کر لڑکیوں کی بتائی گئی جگہ پر چھاپہ مارا،لیکن جب ٹیم وہاں پہنچی تو ملزمہ حلیمہ وہاں سے فرارہوچکی تھی۔ کمیشن کی ٹیم نے بچیوں کو چائلڈ ویلفیئر کمیٹی کے سامنے پیش کیا جس کے بعد کمیٹی نے انہیں شیلٹر ہوم بھیج دیا۔ محترمہ مالیوال نے پولس کو نوٹس جاری کرکے کہا ہے کہ ملزمان کو فوری گرفتار کیا جائے۔
دہلی خواتین کمیشن نے تین لڑکیوں کو جسم فروشی کے ریکٹ سےآزاد کرایا
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS