اسلام آباد (یو این آئی) : پاکستان کے صوبہ پنجاب کے ضلع رحیم یار خان میں ایک ہندو مندر کے توڑ پھوڑ کے معاملے میں پولیس نے 20 سے زائد افراد کو گرفتار کیا ہے ۔ایڈیشنل انسپکٹر جنرل پولیس (جنوبی پنجاب) ریٹائرڈ کیپٹن ظفر اقبال اعوان نے علاقے کا دورہ کیا اور کہا کہ پولیس نے ان لوگوں کے خلاف قانونی کارروائی شروع کی ہے جو بھونگ قصبے میں بدامنی اور انتشار پیدا کر رہے ہیں۔گزشتہ 4 اگست کو ایک ہجوم نے بھونگ قصبے میں ایک گنیش مندر میں توڑ پھوڑ کی اور بتوں کو نقصان پہنچایا۔ سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کی گئی ویڈیو میں دکھایا گیا ہے کہ 50 سے زائد افراد کا ہجوم مندر میں داخل ہوتا ہے ، اس کے دروازے توڑتا ہے اور مندر کے احاطے میں توڑ پھوڑ کرتا ہے ۔ لکڑی کی لاٹھیوں اور لوہے کی سلاخوں سے لیس ہجوم نے ‘اللہ اکبر’ کا نعرہ لگاتے ہوئے مندر کے فرنیچر کے ساتھ ساتھ شیشے کی چیزوں کو توڑ دیا۔کیپٹن اعوان نے بتایا کہ گنیش مندر کی تعمیر نو کا کام شروع کر دیا گیا ہے اور پولیس تعینات کر دی گئی ہے ۔ انہوں نے ہندو برادری کو مکمل تحفظ فراہم کرنے کا وعدہ کیا ہے ۔ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر اسد سرفراز نے کہا کہ مزید ملزمان کو جلد گرفتار کر لیا جائے گا اور کسی کو بھی نہیں بخشا جائے گا۔معاملے کا ازخود نوٹس لیتے ہوئے چیف جسٹس آف پاکستان (سی جے پی) گلزار احمد نے واقعے کے دوسرے روز جمعرات کو پنجاب کے چیف سیکریٹری اور انسپکٹر جنرل پولیس (آئی جی پی) انعام غنی کو واقعہ کی رپورٹ کے ساتھ عدالت میں پیش ہونے کے لیے طلب کیا۔کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس نے پوچھا کہ جب مندر پر حملہ ہوا تو انتظامیہ اور پولیس حکام کیا کر رہے تھے ؟
پاکستان کے وزیراعظم عمران خان نے مندر کی مسماری کی مذمت کی تھی۔مسٹر خان نے ٹویٹ کیا ، “میں بھونگ میں گنیش مندر پر حملے کی شدید مذمت کرتا ہوں۔ میں پہلے ہی انسپکٹر جنرل پنجاب پولیس سے کہہ چکا ہوں کہ تمام ذمہ دار عناصر کی گرفتاری کو یقینی بنایا جائے اور پولیس کی کسی بھی قسم کی غفلت کے خلاف کارروائی کی جائے ۔
حکومت مندر کو بھی بحال کرے گی۔
ہندوستان نے پاکستان کے امور کے انچارج آفتاب حسن خان کو یہاں مندر کے منہدم ہونے پر سخت احتجاج درج کرانے کے لیے طلب کیا ہے اور اپنے ملک سے اقلیتی برادریوں کی حفاظت ، سلامتی اور فلاح و بہبود کو یقینی بنانے کا مطالبہ کیا ہے ۔
پاکستان کے مندر میں توڑپھوڑ کا معاملہ،20سے زائد افراد گرفتار
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS