قومی اقلیتی کمیشن نے سوموٹو لیتے ہوئے چیف سکریٹری یو پی سے وضاحت طلب کی
نئی دہلی (ایس این بی) : قومی اقلیتی کمیشن نے محرم الحرام کے مہینے کو لے کر اتر پردیش کے ڈی جی پی کے ذریعہ متنازع گائڈ لائن جاری کرنے پر یو پی کے چیف سکریٹری کو نوٹس جاری کیاہے اوران سے جاری سرکلر میں متنازع نکات پر وضاحت طلب کی ہے ۔اس کے ساتھ ہی سلی ڈیل معاملے پر بھی دہلی پولیس کمشنر اورایس ایس پی غازی آباد پولیس کو بھی نوٹس جاری کیا گیا ہے ۔ قومی اقلیتی کمیشن کے وائس چیئر مین عاطف رشید کی منظوری کے بعد این سی ایم نے ماہ محرم کے پیش نظر اتر پردیش کے ڈی جی ایم کے ذریعہ 19اگست تک صوبہ کے تمام پولیس کمشنر اور ایس ایس پی /ایس پی کو جاری سرکلر میں گائڈ لائنس میں متنازع نکات کو لے کر سو موٹو لیتے ہوئے چیف سکریٹری یو پی کونوٹس جاری کرکے وضاحت طلب کی ہے۔
این سی ایم کے جوائنٹ سکریٹری ڈی ای رچرڈس کے ذریعہ منگل کو یو پی کے ڈی جی پی کے ذریعہ جاری سرکلر میں متنازع نکات پرنوٹس جاری کیا ہے۔ اس سرکلر میں محرم اور شیعوں کی شبیہ خراب کرانے کی کوشش کی گئی ہے اور انتہائی توہین آمیز الفاظ کا استعمال کیاگیا ہے کہ محرم کے جلوس میں تبرا پڑھا جاتا ہے جس پر دیگر فرقوں کے افراد کو اعتراض ہوتا ہے اور جلوس میں شر پسند عناصر حصہ لیتے ہیں جو دیواروں اور آوارہ جانوروں پر دوسرے فرقے کے مذہبی جذبات کو ٹھیں پہونچانے کے لئے تبرا لکھتے ہیں ۔محرم کے پروگراموں میں جنسی زیادتی کے واقعات کے رو نما اور گئو کشی جسیے متنازع الفاظ کا استعمال کیا گیا ہے۔اس بیان کی وجہ سے اتر پردیش میں شعیہ و سنی تنائو پیدا کرنے کی کوشش ہے ۔یہ صرف شیعہ و سنی فساد نہیں بلکہ ہندو اور مسلمانوں کے درمیان نفرت پیدا کرکے آپسی خیر سگالی اور ہم آہنگی کو نقصان پہنچانے کی کوشش ہے ۔
قومی اقلیتی کمیشن کے وائس چیئر مین عاطف رشید کی منظوری کے بعد کمیشن سکریٹری نے سلی ڈیل معاملے پر بھی سوموٹو لیتے ہوئے 2 نوٹس جاری کئے ہیں۔ ان میں ایک نوٹس دہلی پولیس کمشنر اوردوسراایس ایس پی غازی آباد پولیس کو جاری کرکے وضاحت طلب کی گئی ہے ۔
محرم سے متعلق اتر پردیش کے ڈی جی پی کے ذریعہ متنازع گائڈ لائن جاری کرنے کا معاملہ
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS