مرکزی وزیر من سکھ مانڈویا نے کنور دانش علی کے سوال کے جواب میںاعداد شمار پیش کیے
نئی دہلی،(ایس این بی ) : ملک بھرمیں گیس اور کیمیکل کے اخراج کی پچھلے 10 سالوں میںکل 83 وارداتیں پیش آئی ہیں جس سے 4,914افراد متاثر/زخمی ہوئے ہیں اور کل 97 لوگوں کی موت ہوئی۔ ملک میںکل14 ریاستوں اور مرکز کے تحت علاقوں میں پیش آئے واقعات میں آندھرا پردیش سر فہرست ہے جہاں6 وارداتوں میں 4010 لوگ متاثر /زخمی ہوئے اور 30 لوگوں کی موت ہوئی۔ دوسرے نمبر پر گجرات ہے جہاں 18 وارداتوں میں18لوگ متار /زخمی ہوئے اور 23لوگوں کی موت ہوئی ۔
لوک سبھا میں کنور دانش علی کے سوال کے تحریری جواب میں مرکزی وزیر کیمیکل اینڈ فرٹیلائزر س من سکھ مانڈویا نے 3 اگست کو یہ جانکاری دی۔ انہوں نے ملک کی کل 32 ریاستوں میں جن میں مرکز کے تحت علاقے شامل ہیں، گیس اور کیمیکل کے اخراج کے سبب متاثر/زخمی اور جان گنوانے والوں کے اعداد شمار پیش کیے ہیں۔ ان کے ذریعہ 2011 سے 20121 تک 10 سالوں میںگیس اور کیمیکل کے اخراج سے متاثر/زخمی اور مہلوکین کی تفصیلات دی گئی ہیں جس میں آندھر پردیش سر فہرست ہے جبکہ گجرات دوسرے،تمل نائیڈو اور تلنگانہ تیسرے اور اڈیشہ اور پنجاب چوتھے مقام پر ہیں ۔
مرکزی وزیر من سکھ مانڈویا نے کنور دانش علی کے سوال کے جواب میں بتایا ہے کہ واردات سے نمٹنے اور متاثرین کو راحت مہیا کرانے کی ابتدائی ذمہ داری ریاستی اور مرکز کے تحت ریاستوں کی ہوتی ہے۔کسی بھی خطرناک کیمیکل کی ہولڈنگ کے دوران اور اس سے جڑے یا اس کے متعلق معاملوں کے لئے واردات سے متاثر افراد کو فوری راحت مہیا کرانے کیلئے پی ایل آئی ایکٹ 1991 کی تجاویز کے تحت مرکزی حکومت نے 2008 میں ایک ماحولیات راحت فنڈ (ای آر ایف) قائم کیا تھا جس کے تحت معاوضہ کی رقم نوٹیفائڈ کی گئی ہے۔گیس اور کیمیکل کے اخراج کے متاثر ،زخمی اور مرنے والوں کو اسی فنڈ کے تحت معاوضہ مہیا کرایا جاتا ہے۔
گیس اور کیمیکل کے اخراج سے 10سالوں میں 97 لوگوں کی موت
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS