لکھنو:(یواین آئی) آئندہ سال یوپی اسمبلی انتخابات سے قبل اپنی کھوئی ہوئی زمین کو تلاشنے میں مشغول کانگریس نے پرینکا گاندھی کی قیادت میں ریاست کی حکمراں جماعت بی جے پی کے خلاف جارح پروگرام کی منصوبہ بندی کرتےہوئے بی جے پی کے’سوشاشن اور وکاس‘کے مقابلے’کس نے بگاڑا اترپردیش‘تھیم کے تحت مہم جوئی کا فیصلہ کیا ہے۔
اپنی سوکھی ہوئی جڑوں کی آبیاری کے لئے پارٹی نے خاموشی توڑنے کی تیاری کرتے ہوئے جارح حکمت عملی تیار کی ہے۔ بی جے پی کے دعوے’سوشاشن اور وکاس‘کے مقابلے کانگریس نے بڑے پیمانے پر’کس نے بگاڑا ترپردیش‘تھیم کے تحت مہم چلانے کا فیصلہ کیا ہے۔
کانگریس آفیشیلس نے بدھ کو یہاں بتایا کہ پارٹی نے 9اگست تا 9ستمبر تک پرینکا گاندھی کی قیادت میں بڑے پیمانے پر مہم بنانے کی حکمت عملی تیار کی ہے۔9اگست ملک کی تاریخ میں ایک اہم دن کی حیثیت رکھتا ہے۔ اسی دن مہاتما گاندھی کے ذریعہ 1942 میں انگریزوں کے خلاف کرانتی یا انڈیا چھوڑو مہم کا آغاز کیا گیا تھا۔
پارٹی کے ذرائع نےبتایا کہ اس ایک مہینے کی لمبی مہم کے دوران 70ہزار پارٹی کارکنوں کو پانچ نکات پر ٹریننگ دی جائے گی جس میں یوگی حکومت کی ناکامی،بوتھ منیجمنٹ،سوشل میڈیا کا استعمال اور کانگریس نظریہ بمقابلہ بی جے پی/ آر ایس ایس جیسے نکات شامل ہیں۔ اس دوران کارکنوں کے درمیان ایک بک لیٹ تقسیم کیا جائے گا جس میں حکومت کی ناکامیوں کو بیان کیا جائے گا۔
اس مدت کے دوران پارٹی نے منصوبہ بنایا ہے کہ 400 سےزیادہ اسمبلی حلقوں کو محیط 675ٹریننگ کیمپ کا انعقاد کیا جائے گا جن میں 100سیٹوں پر خصوصی توجہ مرکوز کی جائے گی۔ اسمبلی انتخابات کے پیش نظر پارٹی نے منصوبہ بنایا ہے کہ پارٹی اس دوران اپنی پوری توجہ واحد ایجنڈہ ’سالوں سے یوپی کی صورتحال‘پر مرکوز کرے گی لیکن اس دوران یوگی حکومت پرخصوصی توجہ کے ساتھ اس میں سابقہ اکھلیش یادو اور مایاوتی کے میعاد کار کی کارکردگی کو بھی شامل لیا جائے گا۔
ذرائع نے بتایا کہ اس مہم کے پیچھے اسی مومنٹم کو پیدا کرنا ہے جو سال 2017 کی اسمبلی انتخابات سے قبل بنایا گیا تھا جس میں پارٹی’27سال یو پی بے حال‘مہم کا آغاز کر کے بڑے پیمانےپر کسانوں تک رسائی کی کوشش کی تھی۔
باوثوق ذرائع نے بتایا کہ پارٹی کے ذریعہ شروع کی جارہی اس ہم میں بیرون ملک سے لوٹتے ہی15اگست کے بعد پرینکا گاندھی خود اس مہم میں فعال کارگردگی نبھائیں گی۔چھتیس گڑھ کے رائے پور میں تقریبا 100ماسٹر ٹرینرس کو ٹریننگ دی جارہی ہے۔