نئی دہلی :پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں فرق کم ہو رہا ہے۔ ایسے میں لوگوں کو لگنے لگاہے کہ مستقبل میں دونوں کی قیمتیں یکساں ہوسکتی ہیں۔ حکومت نے یہ کہہ کر اس طرح کی قیاس آرائیوں کودورکردیاہے کہ ملک بھر میں پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں کو یکساں رکھنے کے لئے کسی بھی اسکیم پر غور نہیں کیا جارہا ہے۔ یہ جانکاری خود وزیر پٹرولیم و قدرتی گیس ہردیپ سنگھ پوری نے لوک سبھا میں دی۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ جی ایس ٹی کونسل نے اب تک پٹرول اور ڈیزل اور گیس کو جی ایس ٹی میں شامل کرنے کی کوئی سفارش نہیں کی ہے۔ یہ باتیں انہوں نے ممبران کے سوالات کے جواب میں کہیں۔انہوں نے کہا کہ پٹرول اور ڈیزل کی قیمتیں ویٹ اورمختلف بازاروں میں وصولیوں جیسے عوامل کی وجہ سے مختلف ہوتی ہیں۔ ایک اور ضمنی سوال کے جواب میں مرکزی وزیر نے کہا کہ 2010 سے یو پی اے دورحکومت سے ہی پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کو بین الاقوامی منڈی کی قیمتوں کی بنیاد پر طے کیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 32 روپے بطور سنٹرل ایکسائز ڈیوٹی وصول کیا جاتا ہے۔ ہردیپ پوری کہا کہنا تھاکہ ملک میں مدھیہ پردیش پٹرول پر سب سے زیادہ سیلز ٹیکس یا ویٹ لگایاجاتا ہے ، جبکہ راجستھان میں ڈیزل پر سب سے زیادہ ٹیکس ہے۔ جب کہ سب سے کم ویٹ انڈمان و نکوبار جزائر میں ہے جو بالترتیب 4.82 روپے فی لیٹر اور 4.74 روپے فی لیٹرہے۔جب کہ راجستھان میں ڈیزل پر 21.82 روپے فی لیٹر ٹیکس ہے ۔ اورمالی سال 2020-21 کے دوران پٹرول سے مرکزی حکومت کی کمائی ایکسائز ڈیوٹی / سیس کی صورت میں1,01,598 کروڑ روپے اور ڈیزل سے 2,33,296 کروڑ روپے ہوئی۔
پورے ملک میں یکساں نہیں ہوسکتیں پٹرول اور ڈیزل کی قیمتیں
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS