نئی دہلی، (پی ٹی آئی) : کورونا وائرس وبا کے سبب طویل عرصے سے بند رہنے کی وجہ سے ملک بھر کے زیادہ تر پرائیویٹ اسکولوں کے ریونیو میں 20-50 فیصد کی گراوٹ آئی ہے جس سے ان میں سے کچھ اسکولوں نے اساتذہ کی تنخواہ میں کٹوتی کی ہے۔
ہندوستان میں معیاری اسکولی تعلیم پر کام کرنے والی این جی او سنٹرل اسکوائر فائونڈیشن (سی ایس ایف) کی ایک نئی رپورٹ میں یہ جانکاری دی گئی ہے۔ یہ رپورٹ ایک مطالعہ پر مبنی ہے جس میں 20 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام خطوں کے 1100 سے زائد سرپرست، اسکول ایڈمنسٹریٹرس اور ٹیچرس شامل ہوئے۔ 55 فیصد سے زائد اسکولوں نے کہا کہ اس تعلیمی سال میں نئے داخلوں میں بھاری کمی آئی۔ غیر اقلیتی پرائیویٹ اسکولوں کو 25 فیصد حق تعلیم کوٹہ کے تحت ریاستی سرکار کے ذریعہ منتخبہ طلبا کو مفت داخلہ دینا ہوتا ہے۔ مفت داخلہ کے بدلے ریاست طے شدہ رقم کی پیشگی ادائیگی کرتی ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ’زیادہ تر اسکولوں کے ریونیو میں 20-50 فیصد کی کمی آئی ہے لیکن خرچ پہلے جتنا ہی بنا ہوا ہے جس کے سبب پہلے کی طرح اسکول کا آپریشن مشکل ہو گیا ہے۔ سرپرستوں کے مستقل طور پر فیس نہ دینے کے سبب اسکولوں کے ریونیو میں کمی آئی ہے۔ شہری اسکولوں میں یہ زیادہ ہے۔ 55 فیصد اسکولوں نے مشورہ دیا کہ اس تعلیمی سال میں نئے داخلوں کی تعداد میں بھاری کمی آئی ہے۔‘ کم از کم 77 فیصد اسکولوں نے کہا کہ وہ کووڈ19- کے دوران اسکولوں کی مالی مدد کے لیے قرض نہیں لینا چاہتے اور صرف 3 فیصد نے ہی کامیابی کے ساتھ قرض لیا جبکہ 5 فیصد اپنے قرض کو منظوری دیے جانے کا انتظار کر رہے ہیں۔ لاک ڈائون کے دوران نجی اسکولوں کے کم از کم 55 فیصد اساتذہ کی تنخواہ میں کٹوتی ہوئی۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ’کم فیس والے اسکولوں نے 65 فیصد اساتذہ کی تنخواہ روک رکھی ہے جبکہ زیادہ فیس والے اسکولوں نے 37 فیصد اساتذہ کا تنخواہ روک رکھی ہے۔ کم از کم 54 فیصد اساتذہ کی آمدنی کا کوئی دیگر وسیلہ نہیں ہے جبکہ 30 فیصد اساتذہ ٹیوشن پڑھا رہے ہیں۔‘ وہیں کم از کم 70 فیصد سرپرستوں نے کہا کہ اسکول کی فیس پہلے جیسی ہی ہے اور صرف 50 فیصد سرپرست ہی فیس دے رہے ہیں جو اسکولوں کے ریونیو میں کمی کا اشارہ ہے۔
پرائیوٹ اسکولوں کے ریونیو میں 20-50 فیصد کی کمی
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS