نئی دہلی (ایس این بی) : کورونا کے اس دور نے لوگوں کو جو درد دیے ہیں وہ تو ہیں ہی، لیکن اور بھی کئی وجوہات سے لوگوں کی دلوں پر گہری چوٹ لگی ہے۔ وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے لوگوں کی یومیہ سرگرمیوں پر روک لگائی گئی تو ایسے بھی کئی مواقع آئے جہاں اپنا دکھ درد بانٹنے کے لیے لوگوں کے ساتھ کوئی موجود نہیں تھا۔ اہباس کے ڈائریکٹر ڈاکٹر نمیش دیشائی کے مطابق ایسے حالات میں لوگ ذہنی تناؤ کا شکار ہورہے ہیں اور ایسے مریضوں کی تعداد میں دن بہ دن اضافہ ہورہا ہے۔ خاص کر دہلی میں ایسے لوگوں میں ذہنی تناؤ، تشویش اور دیگر ذہنی بیماریوں کے معاملے میں تیزی سے اضافہ دیکھا جارہا ہے۔ مختلف اسپتالوں میں نفسیاتی شعبہ کی اوپی ڈی میں ایسے معاملوں میں اضافہ درج کیا جارہا ہے۔ انڈین ہارٹ فاؤنڈیشن کے چیئرمین ڈاکٹر آر این کالرا کے مطابق راجدھانی کے کئی اسپتالوں اور کلنیک میں نفسیاتی بیماریوں سے متعلق علامات ظاہر ہونے والوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔ دہلی کورونا وبا کی دوسری لہر کی زد میں آگئی تھی جس میں مختلف اسپتالوں میں آکسیجن کی سپلائی کی کمی ہونے کے سبب روزانہ بڑی تعداد میں لوگوں کی جان جارہی تھی، اس سے لوگوں کی پریشانی مزید بڑھ گئی تھی۔
لوگ ذہنی تناؤ کا شکار ہورہے ہیں وجہ دکھ درد کس سے بانٹے
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS