نئی دہلی :(یو این آئی) لوک سبھا میں مانسون سیشن کے تیسرے دن جمعرات کو مختلف معاملات کے سلسلسے میں حزب اختلاف کے اراکین کی ہنگامہ آرائی اور نعرے بازی کی وجہ سے ایوان کی کارروائی دو بار ملتوی کرنی پڑی۔ ایک بار ملتوی ہونے کے بعد 12 بجے جیسے ہی ایوان کی کاروائی شروع ہوئی،کانگریس،ترنمول کانگریس،بائیں بازو جماعتوں،وائی ایس آر کانگریس،شیوسینا،شرومنی اکالی دل،نیشنلسٹ کانگریس پارٹی وغیرہ اپوزیشن جماعتوں کے اراکین ایوان کے بیچ میں نعرے بازی کرنے لگے۔ وہ سرکار پر لگے فون ٹیپنگ کے ذریعے جاسوسی کرانے کے الزامات،مہنگائی،کسانوں سے متعلق معاملات اور دیگر معاملات کے سلسلے میں ہنگامہ کررہے تھے۔
پریذائڈنگ آفیسر بھرت ہری مہتاب نے کہا کہ اسپیکر کو مختلف اراکین کی طرف سے تحریک التوا کا نوٹس ملاہے۔ اسپیکر نے کسی بھی تجویز کو اجازت نہیں دی۔ وہ تمام اراکین سے درخواست کرتے ہیں کہ وہ سبھی اپنی نشستوں پرجائیں۔ حکومت نے اراکین کے سبھی معاملات پر بحت کرانے اور جواب دینے کی یقین دہانی کرائی ہے ۔ اس لئے ایوان کو چلنا دینا چاہئے۔
پارلیمانی امور کے وزیر پرہلاد جوشی نے کہا کہ حکومت اپوزیشن کی جانب سے اٹھائے جانے والے کسی بھی معاملے پر بحث کے لئے تیار ہے ۔ حزب اختلاف کووڈ وبا کے معاملے پر بحث چاہتی ہے۔ راجیہ سبھا میں اس پر بحث ہو گئی ہے ۔ ہم بھی اس ایوان میں بحت چاہتے ہیں۔ اپوزیشن طے کر لے کہ کون سے معاملے پر بحث کرنی ہے ۔ وقفہ سوالات اراکین کاخصوصی حق ہے اور اس میں خلل ڈالنا اراکین کے حق کی خلاف ورزی ہے۔ جب حکومت ہر بات پر بحث کرنے کے لئے تیار ہے تو ، ایوان میں خلل ڈالنا مناسب نہیں ہے۔ مہتاب نے کہا کہ اراکین کسی بھی موضوع پر بحث کرانا چاہتے ہیں ، اسے بزنس ایڈوائزری کمیٹی کی میٹںگ میں رکھیں اور اس کے ذریعے مذکورہ موضوع پربحث ہو گی۔