نئی دہلی(انوارالحق،ایس این بی) : شاہین باغ ،جامعہ نگر،اوکھلا،نئی دہلی میں بی ایس ای ایس کی لا پرواہی سے بڑاحادثہ پیش آسکتا ہے جس میں جانی اور مالی نقصان کاشدید خطرہ لاحق ہے۔ اطلاعات کے مطابق C-194/3 ، طیب لین کے پاس بجلی کے تار سطح زمین سے صرف ڈھائی فٹ کی بلندی پر واقع ہے،حتی کہ 5 برس کے بچے بھی جب وہاں سے گزرتے ہیں تو بجلی تار کی وجہ سے انھیں سر جھکانا پڑتا ہے بصورت دیگر ان سر تارسے چھوکر گزرتا ہے، بجلی کی کیبل کئی جگہ سے ڈیمیج اور کٹا ہوا بھی ہے۔اگراس کو وقت رہتے ہوئے درست نہیں کیا گیا تو کبھی بھی بڑا حادثہ پیش آسکتا ہے جس میں کسی کی جان بھی جا سکتی ہے۔بجلی کے تار کی شکایت صرف اسی گلی میں نہیں ہے بلکہ شاہین باغ کے بیشتر سڑکوں اور گلیوں میں بجلی کی کیبل بے ہنگم لگے ہوئے ہیں۔سماجی کارکن محترمہ شاہین کوثر نے کہاکہ مذکورہ گلی میں بجلی کے تارکئی مہینے سے اسی حال میں ہیں ،ستم ظریفی یہ ہے کہ بی ایس ای ایس کے ساتھ ساتھ مقامی لوگ بھی چپ بیٹھے ہوئے ہیں ۔ انھوں نے مزید کہاکہ بجلی کے تار کئی جگہ سے کٹے ہوئے ہیں رات کی تاریکی میں کوئی اس میںٹچ ہو کر موت کا شکار ہوسکتے ہیں۔سماجی کارکن انجینئر ہدایت اللہ جینٹل نے کہاکہ بی ایس ای ایس الیکٹرک تار کے نیچے ہونے کی وجہ سے یہاں پر ہمیشہ خطرہ لاحق رہتا ہے کہ اندھیرے میں کوئی حادثہ نہ پیش آجائے ۔ کالونی میں بڑی گاڑی اندر تو دور کی بات ہے بعض گلیوں میں ای رکشہ کا گزرنا بھی محال ہے۔ہائی ٹینشن والا واحدراستہ ہے لیکن وہاں پر بھی دن میں اکثر جام لگ جاتا ہے ۔ اگر رات میں گاڑی آتی ہے تو لوگوں کی گاڑیاں سڑک پر پارک ہونے کی وجہ سے وہ راستہ بھی بلاک ہوجاتا ہے۔ سماجی کارکن ثمیر خان نے بتایا کہ بی ایس ای ایس ، ٹی وی کیبل اور وائی فائی آپرویٹرونے ہم لوگوں کا ناک میں دم کررکھا ہے۔بجلی کے کھمبے تو دور کی بات ہے اب تو بلڈنگوں کے پارکنگ کے سامنے میں وائی فائی اورٹی وی کیبل آپریٹروں نے تاروں کا جمگھٹ لگا رکھا ہے، جس کی وجہ سے گاڑی اندر لے جانے میں بڑی مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔انھوں نے مزید کہاکہ کئی جگہ بجلی کے کھمبوں میںاتنا تار لگا ہواہے کہ ایسا لگتا ہے یہ بجلی کا کھمبا نہیں بلکہ برگد کا پیڑ ہے۔محمد اقبال خان نے بتایا کہ فلیٹ بدلنے اور ایک بلاک سے دوسرے بلاک میں شفٹ ہونے کی صورت میں گاڑیوں کو گلیوں میں لانا بہت مشکل ہوتا ہے ۔ گلی میں اگر چھوٹی ہاتھی ’گاڑی‘اور ٹیمپو کسی اگرآبھی جاتی ہے توگاڑی کی ہائیٹ سے اگر سامان ذرا سا بھی اونچا ہوجاتا ہے توٹیمپو میں رکھے ہوئے سامانوں سے کیبل ؍تار الجھ جاتا ہے،ان حالات میں ذراسی چوک یا غلطی ہوجاتی ہے تو میٹر سمیت کیبل اُکھڑ جاتا ہے۔ مولانا اشفاق نے بتایا کہ بی ایس ای ایس،ٹی وی کیبل اور وائی فائی آپریٹروں کے لئے بھی ضابطہ اخلاق نافذ ہونا چاہیے۔ انھیں اس بات کا پابند بنایا جائے کہ وہ گلیوں میں تار؍ کیبل اتنی اونچائی پر لگائے کہ منی ٹرک اور ٹیمپو میں لدے ہوئے سامان اس کے نیچے سے بہ آسانی گزر جائے ۔ انھوں نے بی ایس ای ایس اعلیٰ کے افسران سمیت کیبل اور وائی فائی آپیٹروں سے مطالبہ کیا کہ علاقے کی گلی ، محلوں میں کم از کم 12 فٹ کی اونچائی پر تار ؍کیبل لگائیںتاکہ لوڈیڈ ٹیمپو اور منی ٹرکوںسے بجلی تار، وائی فائی یاٹی وی کیبل وغیرہ میں نہ الجھے۔
دہلی، شاہین باغ میں بی ایس ای ایس کی لاپروائی سے ایک دن بڑا حادثہ ہوسکتا ہے
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS