سماء نیوز
سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ عمران خان حکومت کرنے کےقابل نہیں تھے اوران کو زبردستی حکومت میں لایا گیا ہے۔
پیر کو کراچی کی احتساب عدالت میں پی ایس او میں غیر قانونی بھرتیوں کے ریفرنس کی سماعت میں سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی پیش ہوئے۔
عدالت کے باہر صحافیوں سے بات کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ حکومت خود کرپشن کررہی ہے اور نیب نے کیسز کے ذریعے پاکستان کو مفلوج کرکے رکھ دیا ہے اور3 سال سے کرپشن کا ڈھونڈرا پیٹ رہے ہیں جب کہ ملک میں بجلی اور گیس کی کمی کا ذمہ دار کون ہے۔
انھوں نے کہا کہ ہائیکورٹ بھی کہہ رہا ہےکہ سب کیسزجھوٹےہیں اورحکومت کےجو لوگ کہتےتھےکہ ہم نے یہ کیس بنائے ہیں اور ہم نے لوگ پکڑے ہیں اور آج وہ لوگ عدالتوں میں صفائیاں پیش کررہے ہیں۔
لیگی رہنما نے کہا کہ جو لوگ نیب قانون جانتے ہیں وہ پڑھ لیں اور حقیقیت واضح ہوجائے گی۔ کتنے وفاقی وزیر کرپشن کے الزام پر نکالے گئے اور کس کے خلاف کوئی کارروائی ہوئی۔
شاہد خاقان نے کہا کہ نہ ہم نیب سے گھبراتے ہیں اور نہ ان کیسز سے،عمران خان کو چیلنج کرتے ہیں کہ جو سارا ریکارڈ ان کے پاس ہے اس کی بنیاد پر کوئی کیس بنائیں۔ بیسیوں کرپشن کےکیسزتو اس حکومت کے ہی خلاف بنتےہیں۔
شاہد خاقان کا یہ بھی کہنا تھا کہ قومی سلامتی سے متعلق صرف آرمی چیف اور ڈی جی آئی ایس آئی بریفنگ دینے آئے تھے اور ان کےعلاوہ کوئی تیسرا اسٹیبلثمنٹ کا آدمی نہیں تھا۔اس میٹنگ کے چیئرمین اسپیکر قومی اسمبلی ہوتے ہیں مگر لیڈر آف دی ہاؤس کی حیثیت سے وزیراعظم کو ہونا چاہیئے تھا مگر وہ قومی سلامتی کی میٹنگ میں نہیں آئے۔ وہ پہلے ہی اس میٹنگ کو منظور کرچکے تھے اس لئے انھوں نے میٹنگ میں آنا ضروری نہیں سمجھا اور اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ قومی سلامتی کے معاملات میں ان کو کتنی دلچسپی ہے۔
آزاد کشمیر انتخابات سے متعلق شاہد خاقان کا کہنا تھا کہ اگر ہم آزاد کشمیر کے الیکشن بھی شفاف نہ کراسکےتو دنیا کوکیا منہ دکھائیں گے کہ ہندوستان تو الیکشن کروا سکتا ہے مگر ہم نہیں کرواسکتے۔
شاہد خاقان نے ایک نکتہ اٹھایا کہ مجھے زیادہ تشویش اس لئے ہوتی ہے کہ 2018 کے الیکشن بھی 25جولائی کو تھے اور آزاد کشمیر کے الیکشن بھی 25جولائی کو ہونے ہیں۔