نئی دہلی، (پی ٹی آئی) :یوٹیوب بلاگر کارل ایڈورڈ رائس کی بیوی نے دہلی ہائی کورٹ کا رخ کر کے ان کا نام بلیک لسٹ میں ڈالنے اور ہندوستان میں داخلہ کیلئے ویزا سے انکار کرنے کے مرکزی سرکار کے مبینہ ’منمانے اور غیر مناسب‘ فیصلے کو چیلنج کیا ہے۔ عرضی گزار نے کہا کہ ان کے شوہر کو ویزا نہ دینے اورفریقین (مرکز) کے ذریعہ’منمانے ڈھنگ سے ان کا نام بلیک لسٹ میں ڈالنے‘کے سبب وہ ان کے ساتھ رہنے سے محروم ہیں جو زندگی اور وقار کے ان کے بنیاد حقوق کی خلاف ورزی ہے جو آئین کے آرٹیکل 21 کے تحت محفوظ ہے۔ پٹیشن میں کہا گیا کہ عرضی گزار منیشا ملک اور ان کے شوہر جو کارل راک کے طور پر مقبول ہیں، دونوں ہی یو ٹیوب بلاگر ہیں اور ہندوستان کی خوبصورتی کو قید کرنے کے لیے اس کے زیادہ تر حصوں میں گئے ہیں اور یہاں سیاحت کو بڑھاوا دینے میں ان کا کردار رہا ہے۔ پٹیشن پر آئندہ ہفتہ سماعت ہو سکتی ہے۔ اس میں کہا گیا ہے کہ عہدیداروں نے رائس کا نام بلیک لسٹ میں ڈالنے کی بنیاد نہیں بتائی ہے جبکہ انہوںنے اور ان کی بیوی نے کئی رپورٹ دی ہیں۔ پٹیشن میں کہا گیا ہے کہ ویزا سے انکار کیے جانے کی وجہ سے شادی شدہ جوڑا جدا ہو گئے ہیں اور انہیں ویزا شرائط کی خلاف ورزی بتانے والا کوئی سبب اور انہیں ویزا نہیں دینے کی وجوہات کو لے کر کوئی نوٹس نہیں دیا گیا ہے۔ مرکز کے قدم کو اقتدار کا منمانا غلط استعمال قرار دیتے ہوئے پٹیشن میں کہا گیا کہ یہ آئین کے آرٹیکل 19 (اظہار رائے کی آزادی کے سلسلے میں کچھ حقوق کا تحفظ) کے تحت عرضی گزار کے حقوق کی خلاف ورزی ہے۔ مرکزی وزارت داخلہ کے حکام نے جمعہ کو کہا تھا کہ نیوزی لینڈ کے شہری کو ان کے ویزا کی شرائط کی خلاف ورزی کرنے کے لیے اگلے سال تک ہندوستان میں داخلہ سے روک دیا گیا ہے۔
یوٹیوب بلاگر کا نام بلیک لسٹ میں شامل کرنے کے خلاف ہائی کورٹ میں پٹیشن
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS