رائے ہور : (یواین آئی) چھتیس گڑھ کے دارالحکومت رائے پور کے آرٹی آئی کارکن سنجیواگروال نے مدھیہ پردیش کی ایک نجی یونیورسٹی کے ذریعہ ایک ایم ایل اے کے نام سے رقم کے عوض ڈگری جاری کرنے کے انکشاف کے بعد اب چھتیس گڑھ کی نجی یونیورسٹی کے ذریعہ ایک سزابھگت رہے قیدی کے نام پر ڈگری جاری کرنے کا بھی انکشاف کیا ہے۔
مسٹر اگروال کے مطابق چھتیس گڑھ کی ایک پرائیویٹ یونیورسٹی نے عمرقید کی سزا کاٹ رہے قیدی بلرام ساہو کو 29 جنوری 14 کو سزاہوئی تھی اوروہ 14 اگست 19 کو رہاہواتھا۔ جیل سے باہر آنے سے قبل ہی یونیورسٹی کے ذریعہ اسے ڈی سی اے (ڈپلومہ آف کمپیوٹر ایپلیکیشن) کے سرٹیفکٹ 29 اگست 18 کو دے دیا۔ اسے فرسٹ ڈویژن میں پاس کیا گیا ہے۔
انہوں نے چھتیس گڑھ میں 15 سال تک اقتدارمیں رہی سابقہ بی جے پی حکومت پر الزام لگاتے ہوئے کہا کہ اس دوران ریاست میں بہت ہی پرائیوہٹ یونیورسٹیاں شروع ہوئیں لیکن انہوں نے تعلیم دینے کے بجائے شارٹ کٹ میں پیسے کمانا زیادہ مناسب سمجھا، جس کا نتیجہ ہے کہ آج بہت سی یونیورسٹی ڈگری تقسیم کرنے کا کارونار کررہی ہیں۔
مسٹر اگروال نے اس سے قبل چھتیس گڑھ کے ایم ایل اے ڈاکٹر ونئے جائیسوال کے نام سے مدھیہ پردیش کی ایک نجی یونیورسٹی کے ذریعہ بغیرامتحان دئے مارک شیٹ اورڈگری جاری کرنے کا انکشاف کیا تھا۔ ایم ایل اے مسٹر جائیسوال ایم بی بی ایس ڈاکٹر ہیں، اورجانے مانے ماہرامراض چشم بھی ہیں۔ ایم ایل اے نے اس کی تحریری شکایت مدھیہ پردیش کے وزیراعلیٰ شیوراج سنگھ چوہان سے کی ہے۔
پرائیویٹ یونیورسٹیوں پر پیسوں کے عوض ڈگریاں تقسیم کرنے کا آرٹی آئی کارکن کاالزام
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS