حیدرآباد، (یواین آئی)پاکستانی جیل میں محروس حیدرآباد دکن کے سافٹ ویر انجینئر کو ہندوستان کے حوالے کردیاگیا۔شہر سے تعلق رکھنے والا سافٹ ویرانجینئر جس کی شناخت پرشانت کے طورپر کی گئی ہے،نے غیر قانونی طورپر پاکستان کی سرحد عبور کرنے کے الزام میں تقریبا چار برس کا عرصہ پڑوسی ملک کی جیل میں گذارا۔اسے اٹاری۔واگھا جوائنٹ چیک پوسٹ پر پاک رینجرس کی جانب سے ہندوستان کے بارڈر سیکوریٹی فورس کے حوالے کردیاگیاجہاں تلنگانہ کے دو عہدیدار اس کو لینے پہنچے۔عہدیداروں کے مطابق پرشانت نے پڑوسی ریاست آندھراپردیش کے وشاکھاپٹنم سے کمپیوٹرانجینئرنگ کی ڈگری لی تھی۔وہ تلنگانہ کے دارالحکومت میں کمپیوٹرانجینئر کے طورپر ایک کمپنی میں خدمات انجام دے رہا تھا تاہم وہ اپریل 2017میں اچانک لاپتہ ہوگیا۔تقریبا 30ماہ بعد اس کے پریشان حال ارکان خاندان کو ٹی وی چینلس کے ذریعہ پتہ چلا کہ اس کو پاکستان میں پکڑا گیا ہے جس پر اس کا خاندان تلنگانہ پولیس سے رجوع ہوا اور اس کی رہائی کے لئے مدد کرنے کی خواہش کی۔اطلاعات کے مطابق پرشانت نے امیگریشن کے عہدیداروں سے کہا کہ وہ فیس بک پر ایک لڑکی سے محبت کرتا تھا تاہم جب یہ لڑکی سوئٹزرلینڈ چلی گئی تو وہ کافی مایوس ہوگیا تھا۔انہوں نے کہاکہ پرشانت نے ہندوستان سے پاکستان، ایران اور براہ ترکی یوروپ میں داخل ہونے کا راستہ اختیار کیا تاہم پاکستان کے بھاولپور میں پاکستانی حکام نے اس کو پکڑلیا۔سائبرآباد کے پولیس کمشنر وی سی سجنار نے توثیق کی کہ پرشانت کو ہندوستانی حکام کے حوالے کردیاگیا۔وہ بدھ کو حیدرآباد پہنچے گا۔
لڑکی کی محبت میں پاکستان کی سرحد میں داخل حیدرآبادی سافٹ ویرانجینئر چار سال بعد ہندوستان کے حوالے
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS