گاؤں والوں نے کورونا سے فوت ہوئے لوگوں کو ندی میں بہایا
نئی دہلی: کورونا وبا کی مارجھیل رہے اترپردیش کے ہمیرپور سے کافی خوفناک اور چوکانے والی تصاویر سامنے آئیں ہیں۔ہمیرپور میں یمنا ندی کے آس پاس کے گاؤں والوں نے کورونا وبا کے خوف سے مرنے والے لوگوں کو ندی میں ہی بہا دیا۔درجن بھرلاشوں کو ندی میں بہتا دیکھ آس پاس کے لوگ سکتے میں آگئے۔جس کے بعد لوگوں نے پولیس کو اس کی اطلاع دی۔ پولیس فی الحال اس معاملے کی جانچ کررہی ہے۔
میڈیا رپوٹس کے مطابق ہمیر پوراورکانپور کےکچھ علاقوں میں یمنا ندی کو موش داہنی کالندی کے روپ میں مانا جاتا ہے ۔جس کی وجہ سے کچھ لوگ اپنے عزیزوں اور قریی رشتہ داروں کی لاشوں کو یمنا ندی میں بہا دتیے ہیں۔
پہلے ندی میں ایک دو لاشیں ہی بہتی ہوئی نظر آتیں تھی لیکن کورونا کے بڑھتے انفیکشن کے بیچ یہاں ندی میں کافی لاشیں دیکھنے کو مل رہی ہیں۔ کہا جارہا ہے کہ گاؤں والوں میں کورونا کے ڈر کے چلتے کئی لاشوں کو بغیرجلائے ہوئے ہی بہا دے رہے ہیں۔
یمنا ندی میں درجن بھر لاشوں کے بہنے کی اطلاع پر ہمیرپورکے سینئرپولیش افسر نے کہا کہ کانپورکی سرحد کی طرف سے ایک ٹریکٹر میں دو لاشوں کو لاکر یمنا ندی میں ان کی آخری رسوم ادا کی گئی ہے۔ ساتھ ہی انہوں نبے کہا کہ کچھ اورلاشیں پہلے سے بھی یمنا میں تیر رہی تھیں۔ کئی لاشیں کانپوراوٹرکی طرف سے بہتے ہوئے چلی آرہی ہیں۔اس لئے کانپور نگر کے مطلقہ تھانہ کو ان معاملوں کی جانچ کا حکم دیا گیا ہے ۔
ہمیر پور میں بہنے والی یمنا کا اتری کنارا کانپورمیں ملتا ہےاورسائوتھ کا کنارا ہمیرپورمیں ملتا ہے۔ یمنا ندی کانپوراور ہمیرپور ضلعوں کی سرحدی علاقہ کی شکل میں بہتی ہے۔ چونکہ پولیس نے ابھی تک یہ اطلاع نہیں دی ہے کہ آخر ندی میں تیررہی ان لاشوں کی موت کس سبب سے ہوئی ہے۔
بشکریہ: www.jansatta.com
ترجمہ: دانش رحمٰن