لاک ڈاؤن میں بھی چل رہا ہے نئے پارلیمنٹ بھون کی تعمیر کا کام، مزدور بولے ڈر لگتا ہے

0

 

نئی دہلی : کورنا کی بڑھتی ہوئی وبا کی وجہ سے ملک کی راجدھانی دہلی کے حالت کافی تشویشناک ہے ۔ دہلی حکومت نے انفیکشن پر قابو پانے کے لئے پچھلے 16فروری سے لاک ڈائون لگا دیا ہے ۔
لاک ڈاؤن لگنے کے باوجود وزیر اعظم کے اہم سینٹرل وسٹا پروجیکٹ پر کام جاری ہے ۔ نئی پارلیمنٹ کی تعمیر میں لگے مزدوروں کے سر پر کورونا کے انفیکشن کا خطرہ منڈرا رہا ہے ۔ تعمیر کے کام میں لگے ہوئے مزدوروں نے کہا ہے کہ اس خطرناک وبا کی وجہ سے انہیں یہاں کام کرنے میں بھی ڈر لگ رہا ہے۔
دہلی حکومت کے ذریعہ لاک ڈاؤن لگائے جانے کے بعد صرف انہیں تعمیری کاموں کوکرنے کی اجازت دی گئی ہے جہاں مزدور کے رہنے کا انتظام بھی سائٹ پر ہی ہو۔ لیکن سینٹرل وسٹا پروجیکٹ میں ان قانون کی خلاف ورزی کی جا رہی ہے ۔ این ڈی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق نئی پارلیمنٹ کی تعمیر میں لگے مزدوروں کو 16کلومیٹر دور کیرتی نگراور اس کے اردگر سے لایا جارہا ہے ۔دراصل اس سینٹرل وسٹا پروجیکٹ کو سال 2023تک پورا کیا جانا ہے ۔ اس کے لئے مزدوروں کو دن میں 12گھنٹے تک کام کرنا پڑرہا ہے۔
خوفناک ونا کے باوجود سینٹرل وسٹا پروجیکٹ کی تعمیر کئے جانے اور اس کام میں مزدوروں کو لگائے جانے کو لیکر کئی اپوزیشن پارٹیوں کے لیڈروں نے مرکزی حکومت اور نریندر مودی کی مخالفت کی ہے ۔
آر جے ڈی کے منوج جھا نے مرکز کی حکومت سے التجا کرتے ہوئے کہا کہ اس پروجیکٹ کو فورا روک دیا جائے کیوں کہ یہ اصولی طور پر ٹھیک نہیں ہے۔
گزشتہ دنوں کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے بھی ٹوئٹ کرتے ہوئے اس پروجیکٹ کو لیکر وزیر اعظم نریندر مودی پر تنقید کی تھی۔

راہل گاندھی نے سینٹرل وسٹا پروجیکٹ سے جڑی ایک خبر کو ٹوئٹ کرتے ہوئے لکھا تھا کہ کووڈ خطرناک وبا ہے۔ جانچ نہیں ، ٹیکا نہیں ، اکسیجن نئیں ،آئی سی یو نہیں …سہولیات۔ اس کے علاوہ تاریخ داں رام چندر گوہا نے بھی ٹوئٹ کرتے ہوئے لکھا تھا کہ اپریل 2020میں میں نے گزارش کی تھی کہ سینٹرل وسٹا پروجیکٹ کر ختم کردیا جائے اور اس پروجیکٹ کی رقم کو ریاستوں کو تقسیم کی جائے تاکہ وہ اس وبا سے لڑسکیں ۔
بشکریہ :jansatta.com

ترجمہ:دانش رحمن

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS