نیتی ایوگ کے ممبر نے کی تھی گزارش
نئی دہلی : اکسیجن کا انتظام کر لیجئے، کیوں کہ 20 اپریل تک روز مرہ انفیکشن کی تعداد تین لاکھ اور اپریل کے آخر تک پانچ لاکھ ہوجائے گی۔ یہ بات دس
دن پہلے نیتی ایوگ کے ممبر ڈاکٹر وویک پال نے کہی تھی۔ڈاکٹر پال نے منسٹری آف ہیلتھ کے افسر کو اس بارے میں اطلاع دی تھی کہ کووڈ وبا کی شکل اور
خطرناک ہونے والی ہے اور ملک کو زیادہ تعداد میں میڈیکل گریڈ اکسیجن کی ضرورت پڑے گی۔ انہوں نے کہا تھا کہ آنے والے وقت میں انفکشین کی تعداد 6 لاکھ بھی جاسکتی ہے ۔ ایسی تشویشناک حالت میں پلان بی کے تحت ہمیں کام کرنا ہوگا۔ ایک میٹنگ کے دوران کہا گیا کہ کووڈ کی وجہ سے بدتر حالات اور اس کی وجہ سے پیدا ہوئی اکسیجن کی مانگ کی فراہمی ایک اور اعلی افسر گروپ (گروپ 2)کو دی جائے ۔ اکسیجن اور میڈیکل کے سامان کی ذمہ داری اس
گروپ کے پاس ہے ۔ ڈاکٹر گرو پرساد مہاپتار ہیں۔
اطلاعات کے مطابق اپریل کے پہلے مہینے میں ہوئی افسروں کے گروپ کی میٹنگ میں ہی ڈاکٹر پال نے حکومت سے گزارش کی تھی کہ وہ پلان بی کو بھی
کھنگالنے۔ پلان بی کیا ہے ؟ یہ نہیں پتا چل سکا بعد میں ریاستی حکمتوں کے لئے جاری ہیلتھ منسٹری کے بیان میں کووڈ پربندھن کے لئے کہا گیا ۔ ریاستی حکمتوں کے حالات کو قابو میں لانے کےلے سخت انتظام کرنے کی تعقید کی اور بتایا کہ موجودہ ڈانچھا کووڈ کی اس بڑی لہر سے نمٹنے میں ناکافی ہوسکتاہے۔
بشکریہ:.jansatta.com
کورونا : دس دن پہلے ہی سینٹر کو کیا گیا تھا الرٹ
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS
Halaat qabu se bahar ja rahey hain aisey mein ye hukoomat ka farz hai ki oxygen faraham krne ki har mumkin koshish karey aur import bhi zaroor karey..
Comments are closed.