منیش سسودیا کی اعلیٰ عہدیداروں اور اساتذہ کے ساتھ میٹنگ میں غور وخوض
نئی دہلی (ایس این بی) :نائب وزیر اعلیٰ اور وزیر تعلیم منیش سسودیا نے اعلیٰ عہدیداروں اور اساتذہ کے ساتھ منعقد ایک اہم میٹنگ میں دہلی میں شروع کیے جانے والے ملک کے پہلے دہلی ماڈل ورچوئل اسکول کے خاکہ پر غور و خوض کیا۔ واضح رہے کہ دہلی سرکار نے 2021-22 کے بجٹ میں ورچوئل اسکولوں کے قیام کی تجویز پیش کی تھی۔
میٹنگ کے دوران امریکہ اور نیوزی لینڈ میں چل رہے ورچوئل اسکولوں کے ماڈل پر تبادلۂ خیال کیا گیا۔ اس دورا ن نائب وزیر اعلیٰ نے اسکول پرنسپل، اساتذہ اور آئی ٹی افسروں پر مشتمل 6 رکنی کمیٹی تشکیل دینے کا حکم دیا۔ کمیٹی اپنی تحقیق میں دیگر عالمی ماڈلوںکا مطالعہ کرے گی اور ایک ہفتہ کے اندر ورچوئل اسکول کا بلیو پرنٹ سونپے گی۔
میٹنگ میں دہلی ماڈل ورچوئل اسکول کی خصوصیات پر تبادلۂ خیال کرتے ہوئے نائب وزیر اعلیٰ نے کہا کہ دہلی کا ورچوئل اسکول کسی بھی دوسرے مستقل اسکول کی طرح ہوگا۔ نویں سے بارہویں تک چلنے والے اس اسکول کی ایک آئی ڈی ہوگی، طلبا اس میں داخلہ لیں گے اور ان کو اندراج کی آئی ڈی دی جائے گی۔ یہ اسکول ٹیچنگ -لرننگ کے تمام بنیادی عناصر جیسے طالب علم، اساتذہ ، باقاعدگی سے درس و تدریس کی سرگرمیوں ، تشخیص سے آراستہ ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ورچوئل اسکول طلبا کو کہیں بھی ، کسی بھی وقت سیکھنے ، کسی بھی وقت ٹیسٹنگ میں رہنے کی سہولت فراہم کرے گا۔ ان میں گھر سے تعلیم حاصل کرنے کے خواہشمند طلبا کے علاوہ فن کار ، کھلاڑی ، اسکول چھوڑنے والے ، نوجوان وغیرہ شامل ہوں گے۔
نائب وزیر اعلیٰ نے کہا کہ پچھلے ایک سال کے دوران دہلی میں اساتذہ نے جس طرح سے تدریسی طریقہ سیکھنے کے لئے ٹکنالوجی کا بہترین استعمال کیا ہے وہ قابل ذکر ہے۔ ہمارے اساتذہ نے ٹیکنالوجی کا بہتر استعمال کرنا سیکھا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کورونا کے دوران آن لائن درس و تدریس نے دہلی میں ملک کے پہلے ورچوئل اسکول کی بنیاد رکھی ہے۔اس میٹنگ میں دہلی ایجوکیشن کے ڈائریکٹر اور تعلیم کے مشیر ، آئی ٹی سکریٹری ، محکمہ خزانہ کے آفیسر اور محکمہ تعلیم کے دیگر عہدیداران ، اساتذہ اور پرنسپل نے شرکت کی۔
ملک کے پہلے ورچوئل اسکول پر کام شروع
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS